عالمی یوم حجاب: اسلامی شعائر کی حفاظت کا دن
دنیا میں آج بھی حجاب اور پردے کے حوالے سے مختلف نظریات پائے جاتے ہیں۔ ہر سال 4 ستمبر کو عالمی یوم حجاب منانے کا مقصد نہ صرف اسلامی شعائر کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے بلکہ اس دن کو منانے کا مقصد حجاب کی اہمیت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا بھی ہے۔
اسلامی تعلیمات میں حجاب اور پردے کی اہمیت کو بہت زیادہ فوقیت دی گئی ہے۔ قرآن مجید میں بارہا حجاب کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے، جس کا مقصد عورت کی عزت و حرمت کو محفوظ رکھنا ہے۔ حجاب نہ صرف عورت کی حفاظت کا ضامن ہے بلکہ یہ اس کی شخصیت کا بھی ایک اہم حصہ ہے۔ حجاب عورت کو معاشرے میں ایک منفرد مقام عطا کرتا ہے جہاں وہ بغیر کسی دباؤ کے، آزادانہ طور پر اپنی زندگی گزار سکتی ہے۔ یہ اس کا حق ہے، جسے نہ صرف قبول کیا جانا چاہیے بلکہ اس کا احترام بھی کیا جانا چاہیے۔
مغربی معاشرت میں حجاب کو ایک متنازعہ مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ مغربی ممالک میں حجاب پر پابندیاں اور حجاب کے خلاف قوانین نافذ کیے گئے ہیں، جس کی مثالیں فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ ان قوانین کے پیچھے اصل وجہ مغرب کی یہ سوچ ہے کہ حجاب خواتین کی آزادی کے خلاف ہے، جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ حجاب نہ صرف عورت کو اس کے اسلامی شعائر کی پیروی کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ یہ اسے معاشرتی دباؤ سے بھی آزاد کرتا ہے۔
مغرب میں حجاب کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی کئی وجوہات ہیں۔ ان میں سے ایک بڑی وجہ فیشن انڈسٹری اور بین الاقوامی برانڈز کے مفادات ہیں۔ حجاب کے باعث فیشن انڈسٹری کی مصنوعات کی فروخت میں کمی آتی ہے، جس سے ان کے کاروبار پر منفی اثر پڑتا ہے۔ حجاب ایک مسلمان خاتون کی شخصیت کا حصہ ہے جو اسے مغربی فیشن کی پیروی سے دور رکھتا ہے۔ مغرب کو اس بات کا خوف ہے کہ اگر مسلمان خواتین حجاب کو اپناتی رہیں تو ان کی منڈی سکڑ جائے گی اور ان کا کاروبار متاثر ہو گا۔
حجاب صرف ایک لباس نہیں ہے بلکہ یہ ایک مکمل طرز زندگی کی علامت ہے۔ یہ ایک عورت کو ان تمام معاشرتی برائیوں سے محفوظ رکھتا ہے جو آج کے دور میں عام ہو چکی ہیں۔ حجاب عورت کی عزت، وقار اور شخصیت کو محفوظ رکھنے کا ایک ذریعہ ہے۔ یہ عورت کو اس معاشرے کے درندوں اور ہوس کے پجاریوں سے محفوظ رکھتا ہے، جو اسے اپنی خود مختاری سے محروم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
عالمی یوم حجاب کا آغاز اس وقت ہوا جب یورپ میں حجاب پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ اس دن کا مقصد دنیا بھر میں حجاب کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ان خواتین کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے جو حجاب کو اپنی زندگی کا حصہ بناتی ہیں۔ یہ دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ حجاب صرف ایک لباس نہیں بلکہ ایک عقیدہ ہے، ایک طرز زندگی ہے، جسے ہر حال میں محفوظ رکھنا ضروری ہے۔
حجاب صرف ایک پردہ نہیں بلکہ اسلامی تہذیب کا مظہر ہے۔ یہ ایک عورت کو اس کی مذہبی شناخت فراہم کرتا ہے۔ حجاب ایک عورت کے لیے نہ صرف اس کی جسمانی حفاظت کا ضامن ہے بلکہ یہ اس کے اندرونی سکون اور روحانی سکون کا بھی ذریعہ ہے۔ حجاب ایک عورت کی زندگی کا وہ حصہ ہے جسے کوئی طاقت چھین نہیں سکتی۔
عالمی یوم حجاب ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ اسلامی شعائر کی حفاظت اور ان کی پیروی کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔ یہ دن ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ حجاب ایک مسلمان خاتون کی زندگی کا اہم حصہ ہے، جسے کسی بھی قیمت پر چھوڑا نہیں جا سکتا۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ حجاب صرف ایک لباس نہیں بلکہ ایک طرز زندگی ہے جو ہمیں ہمارے دین اور ہمارے رب کے قریب لے جاتا ہے۔
عالمی یوم حجاب ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ حجاب نہ صرف عورت کی جسمانی حفاظت کا ذریعہ ہے بلکہ یہ اس کی روحانی حفاظت کا بھی ضامن ہے۔ ہمیں حجاب کی اہمیت کو سمجھنا اور اس کی حفاظت کرنا چاہیے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی اسی شعائر کی پیروی کر سکیں۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…