منکی پاکس کی بیماری کب اور کہاں سے شروع ہوئی؟
تحریر:محسن شہزاد مغل
منکی پاکس ایک خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے جو پہلی بار 1958 میں دریافت ہوئی جب سائنسدانوں نے تحقیق کے لیے استعمال کیے جانے والے بندروں کے گروپوں میں ایک چیچک جیسی بیماری پھیلتی دیکھی۔ اس بیماری کا نام بھی انہی بندروں سے منسوب کیا گیا، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ سائنسدانوں کی اب تک کی تحقیقات کے مطابق یہ بیماری بندروں سے نہیں بلکہ افریقی برساتی جنگلات میں پائے جانے والے چھوٹے چوہوں اور گلہریوں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق منکی پاکس وائرس کی دو اہم اقسام ہیں:
وسطی افریقی منکی پاکس وائرس
مغربی افریقی منکی پاکس وائرس
دونوں اقسام انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں، لیکن وسطی افریقی منکی پاکس وائرس زیادہ سنگین ہوتا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے بیماری کی شدت زیادہ ہوتی ہے اور اموات کی شرح بھی مغربی افریقی منکی پاکس وائرس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔اگرچہ دونوں اقسام منکی پاکس کی بیماری کا سبب بن سکتی ہیں، وسطی افریقی وائرس زیادہ خطرناک اور مہلک ثابت ہوتا ہے۔
منکی پاکس کی علامات کی بات کریں تو یہ بیماری عموماً فلو جیسی علامات سے شروع ہوتی ہے۔ بخار، سر درد، پٹھوں میں درد اور تھکاوٹ وہ ابتدائی علامات ہیں جو ایک یا دو دن جاری رہتی ہیں۔ لیکن اصل مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب جسم پر دانے نکلنا شروع ہوتے ہیں۔ یہ دانے ابتدائی طور پر سرخ چھوٹے دھبے کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں جو بعد میں چھالوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور ان میں سفیدی مائل سیال بھر جاتا ہے۔ یہ دانے عام طور پر چہرے سے شروع ہو کر پورے جسم پر پھیل جاتے ہیں، تاہم حالیہ مشاہدات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بعض کیسز میں یہ دانے رانوں سے شروع ہوتے ہیں۔
جہاں تک منکی پاکس کے علاج کا تعلق ہے تو اس وقت اس بیماری کا کوئی مخصوص علاج موجود نہیں ہے۔ تاہم، چونکہ منکی پاکس وائرس کا تعلق آرتھوپوکس وائرس خاندان سے ہے، اس لیے چیچک کے خلاف استعمال ہونے والے علاج کو منکی پاکس کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چیچک کی بیماری، جس نے ماضی میں انسانیت کو شدید نقصان پہنچایا، اس کا وائرس اور منکی پاکس وائرس میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے۔ لیکن منکی پاکس کے مریضوں میں موت کی شرح چیچک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ چیچک کی وجہ سے 30 فیصد اموات ہوتی تھیں جبکہ منکی پاکس میں یہ شرح 1 سے 3 فیصد کے درمیان ہوتی ہے۔
اس بیماری کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ اگر آپ میں منکی پاکس کی علامات ظاہر ہوں یا آپ نے حال ہی میں ایسے علاقوں کا سفر کیا ہو جہاں یہ بیماری پھیل رہی ہو، تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ جلدی تشخیص اور احتیاطی تدابیر اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
کانگو میں منکی پاکس کی وبا کا ننگا ناچ جاری ہے، 2024 کے ابتدائی مہینوں میں اس وبا کے نتیجے میں 548 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ کانگو کے وزیر صحت سیموئل راجر کمبا کے مطابق ملک کے تمام صوبے اس وبائی مرض سے متاثر ہو چکے ہیں لیکن سب سے زیادہ نقصان جنوبی کیوو، شمالی کیوو، شوپو، ایکویتور، شمالی اوبنگی، شوواپا، مونگالا اور سنکورو صوبوں کو پہنچا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں منکی پوکس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عالمی سطح پر صحت کی ایک ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ 2024ءکے آغاز سے لے کر اب تک کانگو میں 15,664 ممکنہ کیسز اور 548 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔جمہوریہ کانگو 26 صوبوں پر مشتمل ہے اور اس کی کل آبادی تقریباً 100 ملین ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں پاکستان کے مختلف صوبوں میں بھی منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے باعث ملک بھر کے ائیرپورٹس پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ اس وبا کو کنٹرول کیا جا سکے۔
حکومت نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان کے ذریعے تمام انٹری پوائنٹس پر نگرانی بڑھا دی ہے اور احتیاطی تدابیر کے تحت اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ ائیرپورٹس سمیت تمام اہم مقامات پر اسکریننگ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اور بین الاقوامی پروازوں سے پاکستان آنے والے مسافروں کی طبی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…