دیہاتوں سے شہروں کی جانب ہجرت میں اضافہ
پاکستان میں دیہی آبادی سے شہری علاقوں کی طرف ہجرت کوئی نئی بات نہیں، مگر حالیہ برسوں میں اس رجحان میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں شہری آبادی کے بڑھنے کا رجحان عام طور پر روزگار، بہتر تعلیم، اور صحت کی سہولیات تک رسائی کی خواہش سے وابستہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں بھی یہی صورتحال نظر آتی ہے جہاں گاؤں اور دیہاتوں کے لوگ بہتر مستقبل کی تلاش میں اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر شہروں کی طرف رخ کر رہے ہیں۔
ایک تازہ ترین سروے رپورٹ کے مطابق، پاکستان کا شمار جنوبی ایشیا کے ان ممالک میں ہونے لگا ہے جہاں شہری آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹاپ لائن سروے کے مطابق، یہ اضافہ خاص طور پر پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے شہروں میں دیکھا گیا ہے۔ ان علاقوں میں روزگار کے مواقع کی کمی، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی، اور معیارِ زندگی کے پست ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے آبائی علاقوں سے نکل کر بڑے شہروں میں منتقل ہو رہے ہیں۔
سروے کے مطابق، گزشتہ چھ سالوں میں پاکستان کی شہری آبادی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں شہری آبادی 7 کروڑ 57 لاکھ تھی، جو اب بڑھ کر 9 کروڑ 38 لاکھ ہوگئی ہے۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ شہری علاقوں کی طرف لوگوں کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ شہری آبادی کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو 36 فیصد سے بڑھ کر 39 فیصد ہو گئی ہے۔
یہ اضافہ خاص طور پر پنجاب اور سندھ کے بڑے شہروں میں دیکھا گیا ہے جہاں روزگار کے مواقع اور بہتر معیارِ زندگی کی تلاش میں لوگ بڑی تعداد میں منتقل ہو رہے ہیں۔ بڑے شہروں جیسے لاہور، کراچی، اور کوئٹہ میں آبادی کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ان شہروں کی بنیادی سہولیات پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
تاہم، اس کے برعکس خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں شہری آبادی کی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں شہری آبادی کی شرح 16.55 فیصد سے کم ہو کر 15.01 فیصد رہ گئی ہے جبکہ اسلام آباد میں یہ شرح 50.37 فیصد سے کم ہو کر 46.9 فیصد پر آ گئی ہے۔ اس کی وجوہات میں ان علاقوں کی اقتصادی صورتحال، سیکیورٹی کے مسائل، اور بنیادی سہولیات کی کمی شامل ہو سکتی ہے جو لوگوں کو دوسرے شہروں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف ہجرت کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کے متعدد عوامل ہیں۔ روزگار کی عدم موجودگی، زراعت پر بڑھتا ہوا دباؤ، اور گاؤں کے محدود وسائل لوگوں کو بہتر زندگی کی تلاش میں شہروں کی طرف لے جاتے ہیں۔ شہروں میں صنعتوں اور خدمات کے شعبے میں موجود مواقع دیہی علاقوں کے لوگوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ اس کے علاوہ، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتر مواقع بھی لوگوں کو شہروں کی طرف جانے پر مجبور کرتے ہیں۔
لیکن اس ہجرت کے نتیجے میں شہروں میں بے ہنگم آبادکاری، بے روزگاری، اور وسائل پر دباؤ جیسے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ بڑے شہروں میں آبادی کے دباؤ کی وجہ سے بنیادی سہولیات جیسے پانی، بجلی، اور صفائی کے مسائل مزید بگڑ رہے ہیں۔ شہروں میں رہائش کے مسائل بھی بڑھتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے کچی آبادیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
اس بڑھتی ہوئی شہری آبادی کے ساتھ کئی چیلنجز بھی سامنے آ رہے ہیں جنہیں حکومت کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے، شہری منصوبہ بندی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ شہروں میں آباد ہونے والے لوگوں کو بہتر زندگی فراہم کی جا سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ شہروں میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی ترقیاتی منصوبے شروع کرے تاکہ لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں میں ہی روزگار کے مواقع مل سکیں اور ہجرت کی شرح کم ہو سکے۔
مزید برآں، دیہی علاقوں میں تعلیم اور صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ بہتر معیارِ زندگی کے لیے شہروں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور نہ ہوں۔ دیہی علاقوں میں زراعت کے شعبے کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسانوں کو بہتر مواقع میسر آ سکیں۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ شہری علاقوں کی منصوبہ بندی کے حوالے سے جامع پالیسی مرتب کرے تاکہ شہروں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ اگر حکومت نے اس مسئلے پر بروقت توجہ نہ دی تو یہ مسائل مستقبل میں اور بھی سنگین ہو سکتے ہیں۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں کی ترقی پر یکساں توجہ دی جائے تاکہ پاکستان میں متوازن ترقی ممکن ہو سکے اور لوگوں کو اپنے آبائی علاقوں میں ہی بہتر زندگی گزارنے کے مواقع مل سکیں۔
یہ ہجرت کا رجحان صرف ایک علاقے یا صوبے تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے ملک میں یہ صورتحال نظر آ رہی ہے۔ اگرچہ شہری آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ شہروں کی ترقی کے امکانات بھی بڑھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ کئی مسائل بھی جنم لیتے ہیں جنہیں حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ بہتر زندگی کی تلاش میں شہروں کی طرف ہجرت کرنے والے لوگوں کو وہی مواقع فراہم کیے جائیں جو انہیں اپنے دیہی علاقوں میں ملنے چاہیے تھے تاکہ ملک کی ترقی متوازن اور مستحکم ہو۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…