پنجاب حکومت کا عوامی منصوبہ، غریبوں کے لیے گھر بنانے کے لیے قرض
پنجاب حکومت نے صوبے کے عوام کے لیے ایک نیا منصوبہ ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ کے نام سے تیار کیا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت عوام کو ایک مرلے سے 5 مرلے تک کے پلاٹ ، مالکان کو گھر بنانے کے لیے بلاسود قرض فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کا یہ اقدام قابل تعریف ہے اور سراہے جانے کے قابل ہے ۔ایک بات کہنا ضروری ہے کہ عوام کی فلاح کے لئے شروع کئے گئے منصوبوں میںعام عوام کے ہاتھ رسوائی کے سوا کچھ نہیں آتا ، حکومت صرف اپنے لوگوں کو نوازتی ہے۔
ان منصوبوں کے اعلان سے عوام کو وقتی تسلی اور خوشی تو ہوتی ہے مگر سفارشی کلچر اور لے دی کی پالیسی ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیتی ہے اور وہ امید چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ پاکستان میں عوام کی فلاح کیلئے شروع کئے گئے منصوبوں کے ثمرات حاصل کرنے کے لئے بھی عوام کو بڑی تگ و دو کرنا پڑتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ جو بھی پراجیکٹ شروع ہو اس کی خود نگرانی کریں اور دیکھیں کہ جو پراجیکٹ غریب عوام کے لیے شروع کیا گیا ہے کیا وہ ان تک پہنچتا ہے یا نہیں۔ محترمہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اگر واقعی غریبوں کو سہولیات دینی ہیں تو پراجیکٹ پر فوکس کریں اور دیکھیں کہ عوام کے لیے شروع کیے گئے پراجیکٹ عوام تک پہنچ رہے ہیں یا نہیں۔
یہ منصوبے بہترین ہیں اگر صحیح طریقے سے عمل میں لائے جائیں۔ بہت سے ایسے منصوبے پہلے بھی شروع کیے گئے تھے، لیکن عوام کو سوائے رسوائی کے کچھ نہیں ملا۔ "اپنی چھت اپنا گھر” اور "سولر سکیم” جیسے بہت سے منصوبے ہیں جن کی مثالیں دی جا سکتی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت آن لائن پورٹل تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے ذریعے خواہش مند افراد گھر بیٹھے اپنی درخواستیں جمع کروا سکیں گے۔ شہری "اپنی چھت اپنا گھر” منصوبے کے فارم ڈی سی اور اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر سے لے سکتے ہیں۔
اس منصوبے میں ایک مرلے سے 5 مرلے تک کے پلاٹ مالکان کو گھر بنانے کے لیے بلاسود قرض دیا جائے گا اور نہایت آسان اقساط میں واپسی کی سہولت دی جائے گی۔ سرکاری زمین پر گراؤنڈ اور 3 منزلہ اپارٹمنٹ کے لیے پی سی ون کی منظوری دی گئی ہے اور فریبیلٹی سٹڈی جلد مکمل کر لی جائے گی۔ پروگرام کے تحت نجی سکیموں میں تین اور پانچ مرلے کے گھر "پھاٹا” کے الاٹیز کو فراہم کیے جائیں گے جنہیں 5 سال میں اقساط ادا کرنی ہوں گی۔
پنجاب حکومت اس مقصد کے لیے سبسڈی بھی فراہم کرے گی تاکہ گھر کی لاگت کم ہو سکے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے تصدیق کی کہ قرض حاصل کرنے والے پلاٹ مالکان سے سروس چارجز نہیں لیے جائیں گے بلکہ مائیکروفنانس اداروں کے ذریعے قرض کی ادائیگی پر سروس چارجز حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ پائلٹ پروگرام کے طور پر ماڈل گھر تیار کر لیے گئے ہیں اور ان کے نقشے میں لیونگ روم شامل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ عوام کی سہولت کے لیے ٹال فری نمبر بھی متعارف کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری طرف، سندھ کے صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اعلان کیا ہے کہ عوام کو مفت سولر پینل فراہم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کے تحت سولر پینل کی فراہمی کا عمل اگست کے ماہ میں شروع کیا جائے گا۔ وزیر ناصر شاہ نے اس سلسلے میں محکمہ توانائی کے اعلیٰ افسروں اور این جی اوز کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں سولر پینل کی مفت فراہمی منصوبے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں شریک افراد میں سیکریٹری انرجی، سی ای او سندھ پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن، اور سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کے ڈائریکٹر شامل تھے اور مختلف این جی اوز کے نمائندگان بھی موجود تھے۔وزیر ناصر شاہ نے ہدایت کی کہ منصوبے کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور جلد ہی ایک ڈویژن اور ڈسٹرکٹ میں سولر پینل کی تقسیم شروع کی جائے۔ ورلڈ بینک نے سندھ صوبے میں دو لاکھ سولر سسٹم یونٹس تقسیم کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ورلڈ بینک کے 34 ارب ڈالرز کی مالیت کے 14 منصوبے جاری ہیں، اور وہ خود ہر منصوبے کی پیشرفت کی نگرانی کرتے ہیں۔ منصوبوں کی تمام تفصیلات اور ترقیات پی اینڈ ڈی اور ورلڈ بینک کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں۔ان اقدامات پر اگر صحیح معنوں میں عمل کر لیا جائے تو اس سے عوام کو تو فائدہ ہو گا ہی حکومت کی ساکھ بھی بہتر ہو گی۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…