انشاءاللہ روشن سورج چڑھے گا
تحریر:اسامہ مشتاق
76 سال قبل 14 اگست کو دنیا کے نقشے پر پاکستان کا نمودار ہونا دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے باعث مسرت تھا کیونکہ یہ پہلا ملک تھا جس کی بنیاد کلمہ طیبہ پر تھی ہر سال اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی گلی گلی محلے محلے جشن کا سماں ہوتا ہے بچے جوان بوڑھے پاکستان کی آزادی کا جشن منارہے ہوتے ہیں 76 سال ہوگئے ہر سال جوش و خروش بڑھتا چلا جارہا ہے اور قابل دید ہوتا ہے ہر طرف قومی پرچموں کی بہار ہوتی ہے گلی محلے ملی نغموں کی آواز اور پاکستان زندہ باد کے نعروں کی گھن گرج سے گونج رہے ہوتے ہیں مائیں بزرگ صبح سویرے اٹھ کر نماز میں ملکی سلامتی کی دعائیں کررہے ہوتے ہیں یاد رہے یہ وطن بہت قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا تھا بہت سی جانوں نے قربانی دی تحریک پاکستان میں بہت سی جوانیاں لٹیں تحریک آزادی کے ہر فرد نے دن رات ایک کیا اور اقبال کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا، مسلمانوں کی خوش قسمتی تھی کہ ایسی بہترین اور قابل قیادت میسر آئی جو اپنے کام کے ساتھ مخلص تھی اور اپنی زندگی فقط اس ایک کام کے لئے وقف کردی تھی قائد اعظم نے علالت کے باوجود کسی کو اپنی بیماری کی کان و کان خبر نہ ہونے دی اور آزادی کی خاطر سر توڑ کوششیں جاری رکھیں مفکر پاکستان کے الگ وطن کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لئے جس قدر کارکنان تحریک پاکستان نے محنت اور جانفشانی کے ساتھ کام کیا اس سے قبل اس کی نظیر نہیں تھی ملتی ان کی انتھک محنت، مصائب کا سامنا، قید و بند کی صحبتیں لاٹھی چارج اور طرح طرح کے مسائل کا سامنا مگر ہمت نہ ہاری مرد تو مرد خواتین نے بھی ان کے شانہ بشانہ کام کرتی نظر آئیں اور تحریک پاکستان کو پایا تکمیل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ان کے اس جذبہ اور گراں قدر خدمات کو قوم آج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور سلام پیش کرتی ہے کئی برسوں پر محیط جہدوجہد رنگ لائی اور پاکستان کی شکل میں ہمیں ایک آزاد اور خودمختار ریاست ملی آزادی کا دن قوموں کے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
ہمیں چاہیئے کہ ہم ہر سال اپنی آزادی کا جشن بھرپور طریقے سے منائیں کیونکہ زندہ قومیں اپنی آزادی کو جوش و خروش سے مناتی ہیں ہم نے جوش و جذبے سے اپنی شناخت پہچان اور اتحاد کا اظہار کرنا ہے اللہ تعالیٰ نے ملک پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے مالا مال کیا ہے جو کہ نہ ختم ہونے والی ہیں یہاں ہر طرح کی صنعتیں،معدنیات، زراعت، وسیع پہاڑ، جنگل، دریا اور صحرا ہیں ہم نے مالی بن کر اس چمن کی حفاظت کرنی ہے اس کے ایک ایک حصے کو ہم نے سرسبز و شاداب بنانا ہے اس کو اپنے اوپر لازم و ملزوم کرنا ہے کیونکہ یہ ملک ہمارے اسلاف کی تعلیمات کا مظہر ہے جو اتحاد یکجہتی اور باہمی اخوت کی روشن مثال ہے اس ملک میں ہم سب رنگ نسل فرقہ قبیلہ اور صوبہ سے بالاتر ہوکر سب مسلمان اور پاکستانی ہیں پاکستان میں بسنے والے سب لوگ برابر ہیں پاکستان ایک جسم کی مانند ہے جب اس کے کسی ایک حصہ میں تکلیف ہو پورا جسم درد کی شدت کو محسوس کرتا ہے وطن عزیز کو بہت سے مسائل درپیش ہیں اندرونی و بیرونی خطرات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ دشمن ہر طرف سے اپنی مکروہ چالوں سے ہماری صفوں کے اندر انتشار پھیلانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے الحمدللہ ہمارے نوجوان اور طلباء دشمن کے ان گھناؤنے عزائم ان کی چالوں اور پوشیدہ مقاصد کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں وہ کسی صورت ان کے عزائم میں انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہیں معلوم ہے کہ پاکستان کی آزادی دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ہے اسلامی اصولوں کے عین مطابق پاکستان کے نظام حکومت کی بنیاد رکھی گئی ہے شرپسند عناصر بیرونی سازشوں کا حصہ بن کر ان کی بولی بول کر اس بے بنیاد بات کو پھیلاتے ہیں اور سادہ لوح افراد کے ذہنوں پر حملہ آور ہوتے ہیں کہ خدا نخواستہ پاکستان میں دین نہیں لاقانونیت ہے اور مسائل کی وجہ ادارے ہیں تو ان کے لئے یہ پیغام ہے کہ آپ جو مرضی کرلیں پاکستان کو کوئی بیرونی یا اندرونی طاقت توڑ نہیں سکتی دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹا نہیں سکتی کیونکہ ہر امتیاز سے بلا تر ہوکر پاکستان کی بہادر افواج شب و روز دشمن کے سامنے سیہ پلائی دیوار بن کر آہنی چٹان کی مانند ڈٹ کر کھڑی ہے اور وفا کے دیپ روشن رکھے ہوئے ہے ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہم ملک کی فلاح و بہبود کے لئے ہر حد تک جائیں گے اور ہر ممکن کوشش کریں گے ہم ہی نے اپنے ملک کو ہر نقصان سے بچانا ہے ملک کے خلاف ہر اٹھنے والی آواز کو نہ صرف دبانا ہے بلکہ اس کا گلہ گھونٹنا ہے اندرونی و بیرونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے اور اس دھرتی ماں کی حفاظت کا فریضہ سر انجام دینا ہے کیونکہ پاکستان سے ہم ہیں پاکستان ہے تو ہم ہیں ہم نے نوجوان نسل اور بچوں کی تربیت کا سامان کرنا ہے انہیں دلدل سے نکالنا ہے انہیں اندھیروں سے دور روشنی اور اصل زندگی کی طرف لانا ہے انہیں اسلام کی تعلیم معاشرتی اقدار دو قومی نظریے پاکستان اور انسانیت سے محبت کا درس دینا ہے تاکہ وہ آگے چل کر اس ملک کی ترقی کے لئے کام کریں اور اپنے حصے کی شمع روشن کریں اور ایک کار آمد شہری اور پاکستانی بنیں اور دنیا بھر میں فخر کے ساتھ پاکستان کا پرچم لہرائیں اور یہ ثابت کریں کے ہم اس دھرتی ماں کے بیٹے ہیں اس نے ہمیں پالا ہے اس کی حفاظت ہمیں کرنا ہوگی ہم نے ان درندوں کا مقابلہ کرنا ہے جو ہماری اس دھرتی ماں کو نوچ کھانے کے لئے تیار بیٹھے ہیں ہم ملک کی سالمیت کی ڈھال بننا ہے اپنے اداروں کے شانہ بشانہ ملک پاکستان کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نوچ ڈالنا ہے اور اسے نشان عبرت بنانا ہے تاکہ آنے والی قوموں کے لئے وہ عبرت کا نشان بنے اور کوئی بھی ہمارے وطن کو کسی قسم کا نقصان پہنچانے یا ایسا کوئی ارادہ رکھنے سے پہلے ہزار بار سوچے یہ وطن ہمارا ہے ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے پاکستان ایک آزاد وطن ہے ہمیں اس کی قدر کرنا ہوگی یقیننا یہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ہم نے ہمت کرنی ہے اندھیرے کے بعد اجالا ہے یہ تاریکی جلد چھٹ جائے گی انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب روشن سورج چڑھے گا پاکستان خوشحال ہوگا