Categories: کالم

آئی پی پیزکوادائیگی روک دی جائے توعوام کوبجلی50فیصد سے بھی زائد سستی ملے گی

آئی پی پیزکوادائیگی روک دی جائے توعوام کوبجلی50فیصد سے بھی زائد سستی ملے گی

محسن شہزاد مغل

آئی پی پیزکوکی جانی والی ادائیگیوں پرپچھلے کچھ دن سے تبصرے چل رہے تھے اورآئی پی پیز کےبند پلانٹس کو کو2100 ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹس کی جا رہی ہیں یہ پلانٹس 30فیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور 70فیصد ادائیگیاں بغیر بجلی پیدا کی جا رہی ہیں۔ سابق وفاقی وزیر تجارت صنعت، پیداوار اور سرمایہ کاری ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بتایاکہ سپریم کورٹ میں 40 آئی پی پیز (انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی ہےحکومت کو صرف اتنی بجلی کی ادائیگی کرنی چاہیے جتنی وہ خریدتی ہے اور ایک روپیہ بھی اضافی نہیں دینا چاہیےریاست آئی پی پیز سے 30 فیصد بجلی لے رہی ہے لیکن 70 فیصد کی ادائیگیاں بغیر بجلی پیدا کئے ہو رہی ہیں۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وضاحت کی کہ چین نے جب آئی پی پیز کے پاور پلانٹس لگائے تو یہ شرط نہیں رکھی تھی کہ انہیں صرف 10 فیصد کپیسٹی پر چلایا جائے اگر اضافی ادائیگیاں روکی جائیں تو ملک بھر میں بجلی کے بل 50 فیصد کم ہو سکتے ہیں موجودہ سال پاکستانی قوم کو 1400 ارب سے 2000 ارب روپے کی اضافی ادائیگیاں کرنی ہوں گی اور اگر ان اضافی ادائیگیوں کا خاتمہ ہو جائے تو عوام کو بڑی رعایت مل سکتی ہےپاکستانی حکومتوں نے آئی پی پیز کو دگنی قیمت پر پاور پلانٹس فراہم کئے اور ان تمام پلانٹس کا فارنزک آڈٹ کروانے کافیصلہ کرلیاگیاہے دستاویزی ثبوت ہیں کہ پاکستان میں تین آئی پی پیز ایسی ہیں جنہوں نے پورا سال ایک بھی یونٹ بجلی نہیں بنائی پھر بھی انہیں دو دو ہزار کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی جا رہی ہیں بجلی کے موجودہ نرخوں پر کوئی کاروبار چل نہیں سکتا اور بند پلانٹس کو 2100 ارب روپے کی کپیسٹی پیمنٹس دی جا رہی ہیں حالانکہ یہ پلانٹس صرف 30 فیصد بجلی پیدا کر رہے ہیں اور 70 فیصد ادائیگیاں بغیر بجلی پیدا کیے جا رہی ہیں۔بلآخر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے آئی پی پیزکافارنزک آڈٹ کروانے کافیصلہ کرلیاہے۔
دوسری طرف تجارتی خسارہ بھی بے قابوہوتاجارہاہے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ اجلاس ہواجس میں چیئرمین نیپراوسیم مختارنے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کیلئے بجلی کمپنیوں اور صارفین کے درمیان توازن برقرار رکھنا بہت مشکل ہوچکاہے اس وقت نئے بجلی جنریشن پلانٹس نہیں آ رہے لیکن اکتوبر اور نومبر تک کمرشل مارکیٹ کھل جائے گی جس کے بعد صارفین اپنی پسند کی کمپنی سے بجلی حاصل کر سکیں گےچیئرمین نیپراوسیم مختار نے وضاحت کی کہ 2007 کے بعد بجلی کی کمی شروع ہوگئی تھی جس پرقابونہیں پایاجاسکاتھااور2013-14میں چینی مدد سے پاور پلانٹس لگائے گئے ان کا خیال تھا کہ جی ڈی پی 6 فیصد رہے گی جس کے مطابق بجلی کی سپلائی بڑھائی گئی لیکن وہ اپنی پیش گوئی میں غلط ثابت ہوئے اور اوور کیپیسٹی کا شکار ہو گئےبجلی کی قلت کی وجہ سے کمپنیوں کو مراعات دی گئیں جن میں ڈالرز میں ادائیگیاں شامل تھیں کیونکہ روپے کی قدر میں استحکام نہیں تھا اگر حکومت سرمایہ کاروں کو اعتماد دے اور معاشی حالات مستحکم رکھے تو بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ کم ہوسکتاہے سینیٹر عبدالقادر نے نشاندہی کی کہ آئی پی پیز نے اوور پرائسنگ کرکے بہت پیسہ کمایا ہے اور 10 سال میں اپنا پیسہ وصول کر لیا ہے اس لئے فارنزک آڈٹ کروانا ضروری ہے اور اس کی کڑی نگرانی کی جائے چیئرمین کمیٹی رانا محمود الحسن نے کہا کہ عوام ہمیں مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں اس لئے آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا سینیٹر سیف اللہ نیازی نے تجویز دی کہ اس معاملے پر علیحدہ اجلاس بلایا جائے گاجبکہ جولائی 2024میں پاکستانی برآمدات اور درآمدات میں دوہرے ہندسے کا اضافہ ہوگیاہےبرآمدات 11.83فیصدتک بڑھ گئیں ماہ بہ ماہ کمی 9.77فیصد رہی درآمدات میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 14.27فیصد کی کمی آئی جبکہ ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے مقابلے میں 15.3فیصد اضافہ ہوچکاجولائی 2024کے تجارتی بلیٹن کے مطابق، اشیاء کی برآمدات جون 2024میں 2.558ارب ڈالر سے کم ہو کر 2.308ارب ڈالر رہ گئیں لیکن یہ جولائی 2023کے 2.064ارب ڈالر سے زیادہ ہیں اسی دوران اشیاء کی درآمدات جولائی 2024میں 4.256ارب ڈالر رہی جو جون 2024کے 4.964ارب ڈالر سے کم ہےمگر جولائی 2023کے 3.69ارب ڈالر سے زیادہ ہے تجارتی خسارہ جولائی 2023کے 1.627ارب ڈالر کے مقابلے میں 19.7فیصد بڑھ کر 1.948ارب ڈالر ہو گیاپی بی ایس نے جولائی جون 2023-24کے دوران خدمات کی تجارت کے اعداد و شمار بھی جاری کئے ہیں اس مدت کے دوران مقامی کمپنیوں نے اپنی برآمدات سے زیادہ خدمات درآمد کیں جس کے نتیجے میں خدمات کے تجارتی خسارے میں 121.76فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا مالی سال 24میں خدمات کا خسارہ 2.313ارب ڈالر رہا جو کہ مالی سال 23کے 1.04ارب ڈالر سے زیادہ ہے مالی سال 24میں خدمات کی برآمدات 7.6ارب ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 8.64ارب ڈالر ہوئیں جو خدمات کی برآمدات میں 2.77فیصد اور درآمدات میں 17.14فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہیںجون 2024میں خدمات کی برآمدات کی مالیت 640ملین ڈالر تھی جبکہ درآمدات 12.06 ارب ڈالر تھیںجس کے نتیجے میں 415ملین ڈالر کا خسارہ ہوا مئی 2024 میں برآمدات 695.7ملین ڈالر درآمدات 860ملین ڈالر اور خسارہ 164.3ملین ڈالر ریکارڈ

web

Recent Posts

زمین کے گرد ملبے کا دائرہ، کیا اس نے دنیا کے موسم پر اثر ڈالا؟

زمین کے گرد ملبے کا دائرہ، کیا اس نے دنیا کے موسم پر اثر ڈالا؟ میلبرن: ایک حیرت انگیز تحقیق…

3 گھنٹے ago

2030 تک سعودی عرب شمسی توانائی سے 40 گیگا واٹ بجلی پیدا کرے گا

2030 تک سعودی عرب شمسی توانائی سے 40 گیگا واٹ بجلی پیدا کرے گا ریاض: سعودی عرب نے شمسی توانائی…

4 گھنٹے ago

کراچی میں یومیہ 45 افراد ہارٹ اٹیک کا شکار، 15 فیصد نوجوان نسل شامل

کراچی میں یومیہ 45 افراد ہارٹ اٹیک کا شکار، 15 فیصد نوجوان نسل شامل کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب…

4 گھنٹے ago

مولانا طارق جمیل نے ہیئر ٹرانسپلانٹ کروالیا، ویڈیو وائرل

مولانا طارق جمیل نے ہیئر ٹرانسپلانٹ کروالیا، ویڈیو وائرل پاکستان کے معروف اسلامی اسکالر اور عالمی شہرت یافتہ مبلغ، مولانا…

6 گھنٹے ago

فیض حمید کا سیاسی کردار فوج کی روایات کے منافی تھا: سیکیورٹی حکام

فیض حمید کا سیاسی کردار فوج کی روایات کے منافی تھا: سیکیورٹی حکام پاکستان کے اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے ایک…

7 گھنٹے ago

علی امین گنڈاپور کا لاہور جلسے کے حوالے سے اہم پیغام جاری

علی امین گنڈاپور کا لاہور جلسے کے حوالے سے اہم پیغام جاری پشاور: وزیراعلی خیبرپختونخوا نے لاہور جلسے کے حوالے…

7 گھنٹے ago