عارف علوی کی اپنے پروفیشن میں واپسی،سیاستدانوں کیلئے ایک پیغام
تحریر:محسن شہزاد مغل
پاکستان کی 77 سالہ سیاسی تاریخ میں کئی رہنما آئے، گئے، اور ان کی قیادت نے مختلف اقسام کے اثرات مرتب کیے۔ حالیہ دنوں میں سابق صدر عارف علوی کی ایک تصویر نے پاکستانی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ایک تصویر میں عارف علوی اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے پیشے یعنی ڈاکٹر کی حیثیت سے مریضوں کا علاج کرتے نظر آ رہے ہیں جس میں سیاستدانوں کے لیے ایک مثالی پیغام چھپا ہے ۔
پانچ سال تک صدر کے عہدے پر فائز رہنے والے شخص نے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نظرانداز نہیں کیا اور نہ ہی وہ پروٹوکول کے بوجھ تلے دبے۔ وہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا استعمال جاری رکھتے ہوئے مریضوں کی خدمت میں مشغول ہیں۔ یہ ایک ایسی مثال ہے جو پاکستان کی سیاست میں ایمانداری اور اصولیت کی حقیقت کو اجاگر کرتی ہے۔
یہ صورت حال اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ عارف علوی نے اپنے عہدے کے دوران نہ تو پانامہ، لندن، یا دبئی میں جائیدادیں بنائیں، نہ ہی سوئٹزرلینڈ میں آف شور اکاؤنٹس میں پیسہ رکھا۔ یہ شفافیت کی ایک مثال ہے جو پاکستان کی سیاست میں نایاب ہے اور یہ بتاتی ہے کہ قیادت کے دوران اصولیت اور ایمانداری کو برقرار رکھنا ممکن ہے۔
اس کے برعکس، پاکستان کے دوسرے سیاسی رہنما جب اپنے عہدے چھوڑتے ہیں تو اکثر اپنے پروفیشن میں واپس جانے کے بجائے مختلف طریقوں سے اقتدار میں دوبارہ آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ لوگ عموماً اپنی طاقتور رابطوں اور سیاسی حربوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ دوبارہ سیاست میں قدم جما سکیں۔
کیا سیاستدانوں کا اصل مقصد عوام کی خدمت ہے یا صرف اقتدار کے حصول کے لیے مختلف حربے استعمال کرنا؟ اگرچہ یہ ایک اہم سوال ہے، لیکن عارف علوی کی تصویر ہمیں یہ دکھاتی ہے کہ قیادت کی اصل تعریف وہ ہے جو عوام کی خدمت اور اصولیت کو مقدم رکھے۔ایک سیاستدان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اقتدار کے حصول کے بجائے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے پر توجہ دے۔
پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال میں عارف علوی کی مثال ہمیں ایک نئی سمت فراہم کرتی ہے۔ یہ وقت ہے کہ سیاستدانوں اور عوام دونوں کو مل کر اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ قیادت میں ایمانداری اور اصولیت برقرار رہے۔ اس طرح ہی ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھ سکتے ہیں اور ایک مضبوط، شفاف، اور ترقی یافتہ قوم کے خواب کو حقیقت بنا سکتے ہیں۔
ایک نظر عارف علوی کے حالات زندگی پر:۔
عارف علوی 29 جولائی 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے Quaid-e-Azam Medical College، بہاولپور سے (Dentistry) میں ڈگری حاصل کی۔ عارف علوی نے دانتوں کی طب کے شعبے میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ ایک معروف دانتوں کے ماہر (Dentist) بنے اور اس فیلڈ میں ایک معتبر نام کمایا۔انہوں نے مریضوں کا علاج کرنے کے ساتھ ساتھ دانتوں کی صحت کے حوالے سے مختلف آگاہی پروگرامز میں بھی حصہ لیا۔عارف علوی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز پاکستان تحریک انصاف (PTI) سے کیا۔2013 میں قومی اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔2018 میں عارف علوی کو پاکستان کا 13واں صدر منتخب کیا گیا۔ صدرات کے دوران انہوں نے آئینی ذمہ داریوں کو سنبھالا اور ملک کے مختلف مسائل پر توجہ دی۔انہوں نے عوامی خدمات اور آئینی اصلاحات کی حمایت کی۔ان کی صدراتی مدت میں ملک نے مختلف چیلنجز کا سامنا کیا، جن میں اقتصادی مسائل، سیاسی بحران اور عالمی تعلقات شامل تھے۔صدر کے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد عارف علوی نے دوبارہ اپنے پیشے، یعنی دانتوں کی طب میں واپسی کی اور مریضوں کا علاج جاری رکھا۔ان کی خدمات کے اعتراف میں مختلف اعزازات اور ایوارڈز ملے، جن میں ان کی پیشہ ورانہ کامیابیاں اور صدر کے طور پر ان کی خدمات شامل ہیں۔عارف علوی کی زندگی نے سیاست، طب، اور عوامی خدمات میں ایک مثالی کردار ادا کیا ہے۔ ان کے تجربات اور خدمات نے انہیں پاکستان کی سیاسی اور پیشہ ورانہ دنیا میں ایک منفرد مقام دلایا ہے۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…