پاکستان آٹوموبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے جاری کردہ ایک حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے چار مہینوں کے دوران کاروں کی فروخت میں گزشتہ سال کے اسی مہینوں کے مقابلے میں 47.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، ان چار مہینوں کے دوران 20,871 کاریں فروخت ہوئیں جب کہ گزشتہ سال کے انہی مہینوں میں 39,700 کاریں فروخت ہوئی تھیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی تا اکتوبر 2022کے دوران 6,416 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2023کے دوران ہونڈا سوک اور سٹی کے صرف 2,239 یونٹس فروخت ہوئے ہیں۔ ٹویوٹا کرولا اور یارِس کی کاروں کی فروخت میں بھی 51 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ یہ پچھلے سال کے 8,253 یونٹس سے کم ہو کر 4,032 یونٹس پر آ گئی ہے۔
سوزوکی سوئفٹ کی فروخت میں بھی 55 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ اس کی فروخت گزشتہ سال 3,466 یونٹس سے کم ہو کر 1,576 یونٹس رہ گئی ہے جبکہ سوزوکی کلٹس کی فروخت رواں سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران کم ہو کر 1,142 یونٹس رہ گئی جبکہ گزشتہ سال ان ہی مہینوں کے دوران 2,952 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ سوزوکی ویگن آر کی فروخت بھی گزشتہ سال کے 2,181 یونٹس سے کم ہو کر 1,160 یونٹس رہ گئی ہے۔
سوزوکی آلٹو کی فروخت میں بھی رواں سال کے دوران 13,464 یونٹس سے 9,362 یونٹس تک 30 فیصد کی زبردست کمی دیکھی گئی، جبکہ سوزوکی بولان کی فروخت گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 1,469 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں 684 یونٹس تک گر گئی۔