اسلام آباد (ویب ڈیسک) جہاں اس ہفتے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری ہے، حکومت کی جانب سے یکم دسمبر کو عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرثانی کے امکانات کم ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’اللہ نے پاکستان پر مہربانی کی ہے۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں انتہائی بروقت کمی ہوئی ہے۔ برینٹ کم ہو کر $72.91 فی بیرل تک آگیا ہے۔
"اس کمی کا مکمل اثر 15 دسمبر کو قیمتوں کے تعین پر محسوس ہوگا۔ لیکن یقینی طور پر یہ درآمدات اور قیمتوں کے گزرنے پر بڑا ریلیف ہے۔ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ حکومت 50 روپے فی لیٹر ٹیکس کھو رہی ہے "۔
روئٹرز کے مطابق، جمعہ کو تیل کی عالمی قیمتوں میں 10 ڈالر فی بیرل کی کمی ہوئی، جو اپریل 2020 کے بعد ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔
برینٹ کروڈ 9.50 ڈالر یا 11.6 فیصد گر کر 72.72 ڈالر فی بیرل پر طے ہوا، جو کہ 8 فیصد سے زیادہ کی ہفتہ وار کمی ہے۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ جمعہ کو 10.24 ڈالر یا 13.1 فیصد کمی کے ساتھ 68.15 ڈالر فی بیرل پر طے ہوا، جو ہفتے کے دوران 10.4 فیصد سے زیادہ کم ہوا۔
14 نومبر کو مشیر خزانہ شوکت ترین نے اشارہ دیا تھا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث پیٹرول مزید مہنگا ہو جائے گا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قیمتیں بڑھیں تو پاکستان میں بھی پیٹرول مہنگا ہوجائے گا۔