لندن(ویب ڈیسک) جمعہ کو تیل کی قیمتوں میں 5 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ دو ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، کیونکہ ایک نئی کورونا قسم نے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کر دیا اور ان خدشات میں اضافہ کیا کہ پہلی سہ ماہی میں سپلائی سرپلس بڑھ سکتا ہے۔
عالمی ایکویٹی منڈیوں کے ساتھ تیل کی قیمت اس خدشے پر گر گئی کہ کورونا کی نئی مختلف قسم، جسے برطانیہ نے سائنس دانوں نے آج تک کا سب سے خطرناک قرار دیا ہے،ملکوں میں سفر کو محدود کر سکتا ہے اور اقتصادی ترقی اور ایندھن کی طلب کو کم کر سکتا ہے۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 4.68 ڈالر یا 5.6 فیصد گر کر 77.54 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔
امریکہ میں جمعرات کی تھینکس گیونگ چھٹی کے بعد یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ 5.20 ڈالر یا 6.6 فیصد کم ہوکر 73.19 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔
سرمایہ کار دیگر بڑے استعمال کرنے والے ممالک کے ساتھ مل کر سٹریٹجک ذخائر سے لاکھوں بیرل تیل کے امریکی اجراء پر چین کے ردعمل کو بھی دیکھ رہے تھے، جو قیمتوں کو کم کرنے کی اس کی کوشش کا حصہ ہے۔
پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کے وزراء کو مشورہ دینے والے ماہرین کے ایک پینل کے نتائج کی بنیاد پر، اوپیک کے ایک ذریعہ نے کہا کہ اس طرح کے اجراء سے آنے والے مہینوں میں سپلائی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔