کراچی (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی 6 ارب ڈالر کی قسط میں تاخیر کے باعث جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں روپیہ ایک بار پھر امریکی ڈالر کے مقابلے 174 روپے سے تجاوز کر گیا۔
جمعرات کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر 1.26 روپے کے لگ بھگ گر کر 174.19 روپے پر بند ہوئی۔ مجموعی طور پر، گزشتہ چھ دنوں کے دوران مقامی کرنسی میں تقریباً 4.22 روپے یا 2.48 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
مقامی کرنسی آخری بار 26 اکتوبر کو امریکی کرنسی کے مقابلے میں 175.26 روپے کی کم ترین سطح پر آگئی تھی۔
Interbank closing #ExchangeRate for today:https://t.co/iPNP2MDo9W pic.twitter.com/MV4l35JcLd
— SBP (@StateBank_Pak) November 11, 2021
سرمایہ کار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں تاخیر سے کشمکش کا شکار ہیں اور ملک کے فنڈ کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام ہونے کی صورت میں معاشی خطرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ حالیہ سیشنزمیں ادائیگیوں کو طے کرنے کے لیے درآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی مانگ مسلسل زیادہ رہی، اس خدشے کے درمیان کہ چھٹے جائزے کی تکمیل کے لیے آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو پورا کرنے کے لیے اسلام آباد کی جانب سے عدم فیصلے کے باعث 1 بلین کی اگلی قسط میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس خوف نے روپے کو بڑھنے سے روک دیا ہے، حالانکہ حقیقی مؤثرشرح تبادلہ نے مقامی کرنسی کو مستحکم دکھایا ہے۔
روپے نے گزشتہ پانچ ماہ سے گراوٹ کا رجحان برقرار ہے۔ مئی میں ریکارڈ کی گئی 152.27 روپے کی 22 ماہ کی بلند ترین قیمت کے مقابلے مقامی کرنسی نے آج تک 14.39فیصد (یا 21.92 روپے) کی کمی کی ہے۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق،” 0.72فیصد کی تازہ کمی کے ساتھ، 1 جولائی 2021 کو رواں مالی سال کے آغاز سے روپے کی قدر میں 10.56 فیصد (یا 16.65 روپے) کی کمی واقع ہوئی ہے”