پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالرکی گرتی ہوئی قیمت کے باوجودپاک سوزوکی نے اپنی بائیکس کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران دوسری مرتبہ اضافہ کردیاہے۔پاک سوزوکی نے 15 ستمبر کو اپنی دو بائیکس کی قیمتوں میں 26 ہزار روپے تک اضافہ کیا تھا، جن میں سوزوکی جی آر 150 اور سوزوکی جی ایس ایکس 125 شامل تھیں۔ سوزوکی کی جانب سے 15 ستمبر 2023 کو جاری کی گئی نئی قیمتوں کے مطابق سوزوکی جی آر150 کی قیمت 26 ہزار روپے اضافہ کر کے نئی قیمت 5 لاکھ 47 ہزار روپے مقرر کردی تھی اور سوزوکی جی ایس ایکس 125 کی قیمت میں 11 ہزار روپے اضافے کر کے قیمت 4 لاکھ 99 ہزار روپے مقرر کر دی تھی۔
اب سوزوکی پاکستان نے اپنی دو مزید بائیکس سوزوکی جی ڈی 110 ایس اور سوزوکی جی ایس 150 کی قیمتوں میں 18 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتو2023 سے ہوگیا ہے۔ تازہ اضافے کے بعد سوزوکی جی ڈی 110 ایس کی قیمت 17 ہزار روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 35 ہزار روپے سے بڑھ کر 3 لاکھ 52 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے جبکہ سوزوکی جی ایس 150 کی قیمت میں 18 ہزار روپے اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی قیمت 3 لاکھ 64 ہزار روپے سے 3 لاکھ 82 ہزار روپے پر جاپہنچی ہے۔
سوزوکی کمپنی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ریٹیل قیمت میں ایکس فیکٹری اور فریٹ چارجز بھی شامل کئے گئے ہیں، موجودہ قیمتیں بغیر پیشگی اطلاع کے تبدیل کی جاسکتی ہیں اور ان کا اطلاق ڈیلیوری کے وقت پر ہوگا جبکہ صارفین سے حکومتی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
سوزوکی جی ڈی 110 ایس کی قیمت کو 3 لاکھ 50 ہزار روپے تک لے جانا ایک موٹر سائیکل خریدار کیلئے حیران کن ہے کیونکہ یہ بائیک متوسط طبقے کے گھرانے کی جانب سے روزمرہ کیلئے استعمال کی جاتی ہے تاہم قیمتوں میں اضافے کے باعث اب یہ بائیک کاروں کی طرح متوسط طبقے کی پہنچ سے دور ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ انٹربینک میں امریکی ڈالر ستمبر کے مہینے میں ریکارڈ 307 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم اب ڈالر کی قیمت 288 روپے تک گر چکی ہے۔ امریکی ڈالر کی قیمتوں کا تقابل دیکھیں تو اس کی قیمت میں مئی سے اب تک صرف ایک فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 5 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔