مکیش امبانی کا بھارت کے امیر ترین شخص کا اعزاز چھن گیا,گوتم اڈانی نے اعزاز اپنے نام کرلیا
نئی دہلی: بھارت کے معروف صنعت کار اور ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی سے ملک کی امیر ترین شخصیت کا اعزاز چھن گیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مکیش امبانی کی دولت میں پچھلے 8 ماہ کے دوران 25 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ سے ان کے اثاثوں کی مالیت کم ہو کر 10.14 لاکھ کروڑ بھارتی روپے رہ گئی ہے۔
دوسری طرف، اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی نے مکیش امبانی کی جگہ لے لی ہے اور وہ بھارت کے نئے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔ اڈانی کے اثاثوں میں 95 فیصد کا حیران کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ان کی مجموعی مالیت 11.16 لاکھ کروڑ بھارتی روپے تک پہنچ گئی ہے۔
اس نمایاں اضافے نے اڈانی کو بھارت کی سب سے امیر شخصیت بنا دیا ہے۔بھارت کے معروف تحقیقی اور سرمایہ کاری گروپ ہوُروُن کے مطابق، مکیش امبانی کے بعد تیسرے نمبر پر ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کے مالک شیو نادر ہیں، جن کی دولت میں ایک فیصد اضافہ ہوا اور اب وہ 3.14 لاکھ کروڑ روپے کے مالک ہیں۔ چوتھے نمبر پر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے مالک سائرس ایس پونا والا ہیں، جو اپنی بڑی دولت کے ساتھ امیر ترین افراد کی فہرست میں اپنی جگہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
مکیش امبانی اور گوتم اڈانی کے درمیان اس تگ و دو کا بڑا سبب ان کی کمپنیوں کی کارکردگی، سرمایہ کاری کے مواقع اور عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کو قرار دیا جا رہا ہے۔ امبانی کے اثاثوں میں کمی کی وجوہات میں ریلائنس انڈسٹریز کی حالیہ مارکیٹ میں گراوٹ اور مالیاتی خسارہ شامل ہیں، جبکہ اڈانی گروپ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور کاروباری توسیع نے انہیں اس مقام پر پہنچایا ہے۔
گوتم اڈانی کے اثاثوں میں اضافے کی بڑی وجہ ان کی کمپنیوں کی توانائی، بندرگاہ، ہوا بازی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں وسعت بتائی جا رہی ہے۔ ان کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی اور کاروباری توسیع نے انہیں بھارت کی معیشت میں ایک اہم مقام دلایا ہے۔ امبانی کی مالیاتی مشکلات اور اڈانی کی ترقی نے بھارتی کاروباری حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔