لاہور: ماڈل ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ڈاکٹر کے اغوا اور زبردستی رقم نکلوانے کا واقعہ پیش آیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرِ عام پر آگئی۔ ذرائع کے مطابق، ڈاکٹر مختار حسین کو چھ پولیس اہلکاروں نے گھر سے اغوا کیا اور اے ٹی ایم پر لے جاکر گن پوائنٹ پر رقم نکلوانے پر مجبور کیا۔سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین موٹر سائیکلوں پر سوار چھ ملزمان ڈاکٹر مختار کو ایک بینک کے اے ٹی ایم پر لے جاتے ہیں۔
ایک پولیس اہلکار نے چہرے پر نقاب ڈال رکھا تھا اور وہ ڈاکٹر کو اے ٹی ایم کے اندر لے کر گیا۔ فوٹیج میں ڈاکٹر کو زبردستی پیسے نکالتے اور پولیس اہلکار کو دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹر مختار پر اکاؤنٹ میں موجود بقیہ رقم نکالنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا، تاہم یومیہ نکالنے کی حد ایک لاکھ روپے ہونے کے باعث صرف ایک لاکھ روپے ہی نکل سکے۔ ملزمان نے ڈاکٹر کو پہلے ماڈل ٹاؤن سے اغوا کرکے گجومتہ لے جایا، جہاں سے ایک پولیس اہلکار ڈاکٹر کے گھر واپس گیا اور اے ٹی ایم کارڈ لے کر آیا۔ بعد ازاں، ملزمان نے جنرل اسپتال کے قریب ایک نجی بینک کے اے ٹی ایم سے رقم نکلوائی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق تین اہلکار ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا جن میں کانسٹیبل وقاص، نفیس اور کانسٹیبل آصف شامل ہیں۔ مزید دو ملزمان رانا قربان اور عدنان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ گرفتار اہلکاروں کو شناخت پریڈ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے، اور پولیس فورس میں احتساب کے عمل کو مزید سخت کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق، گزشتہ 11 ماہ میں 330 سے زائد پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جا چکی ہے، تاکہ فورس میں موجود کالی بھیڑوں کو نکالا جا سکے۔