کراچی: عدالتی احکامات کے تحت مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی آج ہوگی، جس کا مقصد وجہ موت کا تعین اور ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنا ہے۔ اس حوالے سے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، جس کی سربراہی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کریں گی، جبکہ ڈاکٹر شری چند اور ایم ایل او ڈاکٹر کامران خان بھی ٹیم میں شامل ہوں گے۔ موچکو قبرستان میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں قبر کشائی ہوگی۔ تفتیشی افسر محمد علی نورانی کو سیکیورٹی اور لاجسٹک انتظامات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور پولیس نے سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
گزشتہ روز ملزم ارمغان نے دوران تفتیش مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا تھا۔ ارمغان نے بتایا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگائی گئی تو وہ نیم بے ہوش اور زندہ تھا۔ اس نے مصطفیٰ پر فائرنگ کی، مگر گولیاں نہیں لگیں، فائرنگ صرف وارننگ کے لیے کی گئی تھی۔ 8 فروری کو پولیس کو دیر سے پہنچتا دیکھ کر ارمغان نے اعتراف کیا کہ اگر پولیس بروقت آ جاتی تو فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔
حب پولیس نے 12 جنوری کو مصطفیٰ عامر کی لاش کو لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کیا تھا، جس کے بعد 16 جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں اسے دفن کر دیا گیا تھا۔ قبر کشائی کے بعد حاصل کیے گئے شواہد کی روشنی میں مصطفیٰ عامر کی موت کی اصل وجہ اور دیگر تفصیلات کا تعین کیا جائے گا۔