گزشتہ روز پی ٹی آئی نے عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا۔ ذرائع کے مطابق انہیں پارٹی پالیسیوں کی مسلسل خلاف ورزی کی بنیاد پر نکالا گیا اور ان سے قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا. پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی شیر افضل مروت کی حمایت میں سامنے آئے اور کہا کہ "شیر افضل مروت کی پارٹی کے لیے بے پناہ خدمات ہیں، میں عمران خان سے ان کے حق میں بات کروں گا۔”
شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر طویل تحریر کے ذریعے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے وفادار رہا ہوں کبھی گروہ بندی کا حصہ نہیں بنا اور صرف عمران خان کے وژن کے ساتھ کھڑے رہا اس فیصلے سے شدید دکھ ہواہے۔ لگتا ہے کچھ لوگوں نے یہ فیصلہ کروایا ہے کیونکہ عمران خان کو محدود معلومات تک رسائی اور غیرمفید افراد کی موجودگی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ آج رات قومی میڈیا پر اپنی پوزیشن واضح کریں گے اور انہیں یقین ہے کہ انصاف کے لیے لڑنے والے ورکرز ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
پارٹی کے فیصلے پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی نے اپنے فیصلے پر نظرثانی نہیں کی تو وہ اسے عزت کے ساتھ قبول کریں گے، لیکن رعایت نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے پارٹی ورکرز اور لیڈرز کو ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کی تلقین کی، پی ٹی آئی کو جمہوریت، شفافیت اور انصاف کے اصولوں پر کاربند رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی وفاداری کا مطلب اندھی تابعداری نہیں بلکہ صحیح راستے پر چلنا ہونا چاہیے۔
شیر افضل مروت نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ عمران خان میرے لیڈر ہیں اور رہیں گے ان کی جدوجہد ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ پی ٹی آئی کی سالمیت اور اس مشترکہ وژن کے لیے ہے جو تمام پارٹی کارکنوں کا ہے۔