اقوام متحدہ نے بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیا ہے۔ عالمی ادارے کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق، شیخ حسینہ نے اقتدار میں رہنے کے لیے متعدد سنگین اقدامات کیے جن میں انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال بنگلادیش میں طلبہ کی جانب سے ملک بھر میں انقلابی احتجاج کیا گیا، جس پر شیخ حسینہ کی حکومت نے منظم کریک ڈاؤن کیا۔ اس دوران سیکڑوں افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق، یہ جرائم عوامی لیگ پارٹی کے پرتشدد عناصر کے تعاون سے کیے گئے اور اس میں بنگلادیش کی سکیورٹی اور انٹیلی جنس سروسز بھی شامل تھیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حکومت نے احتجاجی مظاہرین کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا تاکہ شیخ حسینہ کی حکومت کو قائم رکھا جا سکے۔ بنگلادیش میں گزشتہ سال 45 دنوں تک جاری احتجاج کے دوران حکومتی کارروائیوں کے نتیجے میں 1400 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 12 سے 13 فیصد کم عمر افراد شامل تھے۔ یاد رہے کہ شدید احتجاج کے بعد 77 سالہ شیخ حسینہ واجد ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں، اور انہیں انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے پر بنگلادیش کی عدالتوں سے گرفتاری کے وارنٹس کا سامنا بھی ہے۔