اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی پر پارٹی سے نکال دیا۔ ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات دینے پر پہلے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے مسلسل پارٹی قیادت کے فیصلوں سے اختلاف کرتے ہوئے تنقیدی بیانات دینا جاری رکھا۔
ذرائع نے بتایا کہ شیر افضل مروت کی صوابی جلسے میں کی گئی تقریر غیر ضروری اور متنازع تھی، جس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ پارٹی قیادت کو بھی مختلف رہنماؤں کی طرف سے شیر افضل مروت کے خلاف شکایات موصول ہوئیں، جس کے بعد انہیں پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد ان سے بطور رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) استعفیٰ طلب کیا جائے گا۔
شیر افضل مروت کی پارٹی سے بے دخلی کے بعد یہ سوال جنم لے رہا ہے کہ آیا وہ آزاد حیثیت میں اپنی سیاست جاری رکھیں گے یا کسی اور سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کریں گے۔ ان کی جانب سے تاحال کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا، تاہم وہ پارٹی فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور کر سکتے ہیں۔