اسلام آباد:رواں سال کا پہلا ایم پاکس کیس رپورٹ ہوگیا۔ پشاور ایئرپورٹ پر بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے اسکریننگ کے دوران مشتبہ کیس کی نشاندہی کی۔
وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق، ٹیسٹ کے نتائج نے مشتبہ کیس کو مثبت قرار دیا ہے، جس کے بعد ملک میں ایم پاکس کیسز کی مجموعی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ متاثرہ فرد کی سفری ہسٹری خلیجی ممالک سے وابستہ ہے۔
کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا ہے کہ عوام کو ایم پاکس سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق، ملک کے تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا مؤثر نظام موجود ہے، اور انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر اس بیماری کا مؤثر انداز میں مقابلہ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے بھی اس امر کی تصدیق کی کہ 2025 کا پہلا ایم پاکس کیس پشاور ایئرپورٹ پر رپورٹ ہوا۔ کیس کی نشاندہی ہوتے ہی پبلک ہیلتھ کی ٹیم فوری طور پر ایئرپورٹ پہنچی۔
مشیر صحت کے مطابق، مریض کو فوری طور پر پولیس سروسز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سے مریض کے نمونے مزید تجزیے کے لیے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری بھیجے گئے۔ ان نمونوں کے تجزیے سے یہ بات واضح ہوئی کہ دبئی سے آنے والا 35 سالہ مسافر ایم پاکس میں مبتلا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پشاور ایئرپورٹ منیجر کو ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں مریض کے قریب سفر کرنے والے مسافروں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جیسے ہی مسافروں کی معلومات موصول ہوں گی، متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو فوری طور پر آگاہ کر کے کنٹیکٹ ٹریسنگ کا عمل شروع کیا جائے گا۔
مشیر صحت نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کے مجموعی طور پر 10 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جن میں 2023 کے دوران 2، 2024 میں 7، اور 2025 میں یہ پہلا کیس شامل ہے۔ عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سماجی فاصلوں کا خیال رکھتے ہوئے انتہائی محتاط رہیں تاکہ بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔