مردوں اور خواتین کے قد اور وزن میں بڑا فرق: سائنسدانوں کی دلچسپ تحقیق
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پچھلی صدی میں مردوں اور خواتین کے قد اور وزن میں اضافہ ہوا، لیکن یہ اضافہ مردوں میں زیادہ واضح ہے۔ یہ فرق اچھی صحت اور بہتر غذا کے باعث ہوا ہے۔
تحقیق جرنل بائیولوجی لیٹرز میں شائع ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ مردوں کے قد میں خواتین کے مقابلے میں دوگنا زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
یہ تحقیق اٹلی، امریکا اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے کی، جنہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) کے 2003 کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ اس ڈیٹا میں 69 ممالک کے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کے قد اور وزن کی معلومات شامل تھیں۔ اس کا موازنہ اقوام متحدہ کے ہیومین ڈویلپمنٹ انڈیکس (HDI) کے ڈیٹا سے کیا گیا، جو انسانوں کے جسمانی پیمائش سے متعلق ہے۔
تحقیق کے نتائج
- خواتین کے قد میں اوسطاً 1.68 سینٹی میٹر اضافہ ہوا، جبکہ مردوں کے قد میں 4.03 سینٹی میٹر کا اضافہ دیکھا گیا۔
- خواتین کے وزن میں 2.70 کلوگرام اضافہ ہوا، جبکہ مردوں کے وزن میں 6.48 کلوگرام کا اضافہ ہوا۔
مالی عدم مساوات کا اثر
تحقیق کے مطابق مالی عدم مساوات بھی قد اور وزن پر اثر ڈالتی ہے:
- عدم مساوات میں ہر یونٹ اضافے سے خواتین کے قد میں اوسطاً 0.14 سینٹی میٹر اور مردوں کے قد میں 0.31 سینٹی میٹر کمی ہوتی ہے۔
- اسی طرح، خواتین کا وزن 0.13 کلوگرام اور مردوں کا وزن 0.39 کلوگرام کم ہو جاتا ہے۔
مردوں کے قد اور وزن میں زیادہ اضافہ کیوں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ شریک حیات کے انتخاب کی ترجیحات ہو سکتی ہیں۔ ماضی میں لمبے اور مضبوط مردوں کو زیادہ طاقتور سمجھا جاتا تھا، اس لیے وہ شریک حیات کے انتخاب میں دوسروں پر برتری حاصل کر لیتے تھے۔
یہ رجحان آج بھی موجود ہے، کیونکہ خواتین لمبے مردوں کو پسند کرتی ہیں، جبکہ مردوں کے لیے خواتین کا قد اتنا اہم نہیں ہوتا۔
تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ تناؤ یا دباؤ والے ماحول میں مردوں کی صحت پر زیادہ منفی اثر پڑتا ہے، اور ان کے جسمانی حجم میں کمی آتی ہے، جبکہ خواتین اتنا متاثر نہیں ہوتیں۔
ماہرین کے مطابق یہ تحقیق انسانوں کے قد اور وزن میں تبدیلی کے عوامل کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔