حکومت اداروں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، عدلیہ کو بھی انتظامی امور سے دور رہنا چاہیے: وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون، اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا ہے کہ حکومت کسی بھی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، اور عدلیہ کو بھی چاہیے کہ انتظامی امور میں براہ راست مداخلت کرنے سے گریز کرے۔
سینیٹ اجلاس: ڈیپوٹیشن پالیسی پر گفتگو
ڈپٹی چیئرمین کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے ڈیپوٹیشن پالیسی پر سوال اٹھایا۔ جواب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ پالیسی سروس رولز کے تحت چلتی ہے، جس میں پہلے تین سال کے لیے تقرری ہوتی ہے اور بعد میں مزید دو سال کے لیے تجدید ممکن ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن کو ایک عام روایت نہیں بنانا چاہیے۔
پاکستانی شہریت کی بحالی اور دوہری شہریت کا معاملہ
اعظم نذیر تارڑ نے جرمن حکومت کی جانب سے دوہری شہریت کی اجازت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہری، جنہوں نے اپنی شہریت ترک کر دی تھی، اب دوبارہ اپنی شہریت حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جرمنی کے ساتھ دوہری شہریت کا معاہدہ طے پا چکا ہے، اور ایم او یو پر دستخط کے منتظر ہیں۔
ایم 6 موٹروے منصوبہ: ترقی کا نیا باب
وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے سینیٹ میں کہا کہ کراچی سے سکھر تک گرین فیلڈ موٹروے کی تعمیر حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور 2025 میں ایم 6 موٹروے کا کام شروع کیا جائے گا۔ ان کے بیان پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے احتجاج کیا، جس کے بعد انہوں نے اور وزیر قانون نے اپنی جماعت کے اتحادیوں سے معذرت کر لی۔
کھیلوں میں سیاست سے مسائل پیدا ہوتے ہیں
سینیٹر محمد اسلم ابڑو نے کھیلوں میں فٹبال کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں فٹبال کو کرکٹ کی طرح فروغ دینا چاہیے۔ وزیر قانون نے اعتراف کیا کہ کھیلوں میں سیاسی مداخلت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، اور حکومت کھیلوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
قومی کمیشن برائے وقار نسواں بل 2025 منظور
سینیٹ میں قومی کمیشن برائے وقار نسواں ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی گئی۔ وزیر قانون نے بل کو جلد از جلد منظور کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کے عمل میں تاخیر سے بچنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
چاول کی برآمدات اور کسانوں کے مسائل
چاول کی برآمدات پر توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ چاول کی فصل اچھی رہی ہے اور برآمدات میں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
پروازوں کی بندش: عوام کے لیے مشکلات
سینیٹر رانا محمود الحسن نے ملتان سے اسلام آباد اور دیگر شہروں کے لیے پروازوں کی بندش پر اعتراض کیا۔ وزیر قانون نے اس معاملے کی تحقیقات کا وعدہ کیا اور پیرس کی پہلی پرواز میں مفت سفر کرنے والے افراد کے معاملے کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا عندیہ دیا۔
دریائے سندھ اور پانی کی کمی کا مسئلہ
سینیٹر شیری رحمان نے دریائے سندھ میں پانی کی کمی اور بیراج منصوبوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلوں پر سندھ اور بلوچستان کو اعتراضات ہیں، اور پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا، جن میں حکومتی کارکردگی، ترقیاتی منصوبے اور عوامی مسائل شامل تھے، اور کئی اہم نکات پر وضاحتیں پیش کی گئیں۔