جہیز لینے اور دینے کے خلاف قومی اسمبلی میں بل پیش، 5 سال قید کی سزا کا امکان
قومی اسمبلی میں جہیز کی رسم کے خلاف ایک نیا بل پیش کیا گیا ہے جس میں جہیز لینے اور دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی تجویز ہے۔ اس بل کے مطابق، جہیز لینے یا دینے والے کو 5 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ بل شرمیلہ فاروقی کی جانب سے پیش کیا گیا اور اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جہیز لینے اور دینے والے دونوں فریقین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بل صرف اسلام آباد کی حدود میں نافذ ہوگا اور اس کے بعد جہیز کی رسم جاری رکھنے والوں کو 5 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے، علاوہ ازیں ان پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے، جو کم سے کم اڑھائی لاکھ روپے یا پھر جہیز کی مالیت کے برابر ہو سکتا ہے۔ تاہم، دولہا اور دلہن کو دیے گئے تحائف پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
اس بل کے تحت اگر کوئی شخص براہ راست یا بالواسطہ جہیز کا مطالبہ کرے گا تو اسے کم از کم 2 سال کی سزا اور 2.5 لاکھ روپے کا جرمانہ دیا جا سکتا ہے۔ عدالت کو یہ اختیار بھی حاصل ہو گا کہ وہ مخصوص حالات میں سزا کو کم کر کے 8 ماہ تک کر دے۔
جہیز کے حوالے سے اشتہارات پر بھی پابندی عائد کی جائے گی۔ اگر کوئی شخص رشتہ طے کرنے کے لیے جائیداد یا کاروبار کی پیشکش کرے گا تو اسے 2 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت یہ جرائم ناقابل ضمانت اور ناقابل راضی نامہ ہوں گے۔