پشاور:تحریک انصاف نے 9 مئی کے ملزمان کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ یورپی یونین نے ملٹری کورٹس میں عام شہریوں کے ٹرائل پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو سزا ہوئی تو یورپی یونین کے ساتھ جی ایس پی پلس معاہدہ خطرے میں پڑ جائے گا، جس سے برآمدات کو نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کرنے دی جائے کیونکہ کمیٹی کے پاس مکمل مینڈیٹ ہے۔
پریس کانفرنس میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں شہریوں کے ٹرائلز نہ صرف آئینِ پاکستان بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے معاہدے کے تحت پاکستان انصاف پر مبنی فیصلوں کا پابند ہے، لیکن حکومت مخالفین کو دبانے کے لیے اتنی آگے جا چکی ہے کہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی پرواہ نہیں کر رہی۔
انہوں نے بتایا کہ جی ایس پی پلس معاہدہ حاصل کرنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا تھا، لیکن اب موجودہ حالات کی وجہ سے یہ معاہدہ ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر بھی سوال اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں یہ فیصلہ کیوں مؤخر کیا جا رہا ہے۔ ہمیں علم ہے کہ کیس میں کچھ نہیں ہے، لیکن پھر بھی معاملے کو غیر ضروری طور پر الجھایا جا رہا ہے۔ اگر یہ فیصلہ عمران خان کے خلاف آیا تو اس پر عالمی ردعمل بھی سامنے آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت کے ساتھ دو اہم مطالبات رکھے ہیں: عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 26 نومبر کے واقعے کی عدالتی تحقیقات۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تحریک انصاف کو دہشت گرد تنظیموں سے جوڑنے کی کوشش نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا کسی دہشت گرد تنظیم سے موازنہ کرنا غلط ہے، اور ملٹری کورٹس میں عام شہریوں کا ٹرائل بند ہونا چاہیے۔