بلڈ پریشر کے مریض یہ دوائی ڈاکٹرز کی ہدایت کے بغیر بالکل استعمال نہ کریں
لاہور:بلڈ پریشر کی دوائیاں استعمال کرنے والے مریضوں کو بروفین لینے سے پہلے خصوصی احتیاط برتنی چاہیے، کیونکہ ان دونوں ادویات کا مجموعہ گردوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بروفین کا استعمال بلڈ پریشر کی دوا کے اثر کو کم کر سکتا ہے، لہٰذا ایسے مریضوں کو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر اس دوا کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ڈاکٹروں کی رہنمائی اس لیے ضروری ہے تاکہ گردوں پر بروفین کے ممکنہ اثرات کی نگرانی کی جا سکے اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے کے لیے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
گردوں پر اثر کی وجہ:
ماہرین کے مطابق، گردے خون کی روانی کے لیے پروسٹیگلینڈن جیسے ہارمونی مادوں پر انحصار کرتے ہیں، جبکہ بروفین پروسٹیگلینڈن کی سطح کو کم کر دیتی ہے۔ یہ عمل گردوں میں خون کی گردش کو متاثر کر سکتا ہے جس سے درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں:
گردے پر اچانک چوٹ
پیشاب کا کم یا غیرمعمولی ہونا
الٹی اور طبیعت کی خرابی
پیٹ یا کمر میں درد
ٹانگوں میں سوجن
احتیاطی تدابیر:
عام طور پر ڈاکٹروں کی جانب سے بلڈ پریشر کی دوا کے ساتھ بروفین تجویز نہیں کی جاتی، لیکن اگر کسی مریض کو دونوں استعمال کرنے کی ضرورت پیش آ جائے، تو بروفین کو صرف مختصر مدت کے لیے اور مکمل طبی نگرانی میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر سے رجوع کرکے نہ صرف گردوں کے ممکنہ نقصان سے بچا جا سکتا ہے بلکہ بلڈ پریشر کے تسلسل کو بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔