پی آئی اے کی نجکاری نہ ہونے کی ذمہ دار موجودہ حکومت، فواد حسن فواد کے اہم انکشافات
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل ہو چکا تھا، مگر موجودہ حکومت نے اس عمل کو روک دیا۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد حسن فواد نے کہا کہ ہمیں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو کم حکومتی مداخلت پر یقین رکھتی ہو اور جس کے پاس نجکاری کے واضح مقاصد اور مضبوط بیانیہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں وزیر خارجہ کو نجکاری کمیٹی کا سربراہ بنانے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
فواد نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے دوران 8 بڑے گروپوں کو نظرانداز کر کے ایک ایسا گروہ منتخب کیا گیا، جس کا ٹرانسپورٹ یا کمیونیکیشن کے شعبے میں کوئی تجربہ نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ چین اور دیگر ممالک نے یہ کبھی نہیں کہا کہ اگر آپ جمہوریت یا "رائٹ آف انفارمیشن” ختم کر دیں گے تو ہم آپ کی مدد کریں گے، اور افسوس کی بات ہے کہ آج ہماری حکومت اس طرح کی مدد کے لیے آنکھیں پھیلائے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، یورپ اور چین نے ہمیشہ ہمارے انسانی حقوق کا خیال نہیں رکھا۔ ہمارے ملک کی موجودہ صورتحال خطرناک ہے اور آئین کو تہس نہس کر کے آئین میں تبدیلیاں کرکے یہ سمجھنا کہ مسائل حل ہوں گے، غلط ہے۔
فواد نے مزید کہا کہ پاکستان چین نہیں ہے، بلکہ یہ ایک 25 کروڑ آبادی والا ملک ہے، جسے ایک شخص یا ادارہ اکیلا نہیں چلا سکتا۔
سابق وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد اساتذہ کی نشستیں خالی ہیں اور صرف لاہور کی اوورسیز لائن ٹرین کی سبسڈی کے لیے 66 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔