ٹرمپ کا دبائو کام کر گیا، کینیڈا کا سرحدی پابندیوں میں اضافے کا اعلان
واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے بعد کینیڈا نے اپنی سرحدوں اور امیگریشن پابندیوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈا کے چار وزیروں نے سرحدی سلامتی کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، جسے انہوں نے نومنتخب صدر ٹرمپ کی آنے والی حکومت کو نجی طور پر پیش کیا تھا۔ اس منصوبے میں کینیڈا کی سرحدی نگرانی، انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔
پبلک سیفٹی، فنانس اور بین الحکومتی امور کے وزیر، ڈومینک لی بلانک نے بتایا کہ کینیڈا کے وزیروں نے ٹرمپ کے سرحدی وزیر، ٹام ہومن کے ساتھ ملاقات کی اور سرحدی سلامتی کے حوالے سے منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران، کینیڈا کے وزیر اور ان کے ساتھیوں نے سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے کئی اقدامات تجویز کیے، جن میں ہیلی کاپٹر، ڈرونز، نگرانی کے ٹاورز، سراغ رساں کتوں اور مشترکہ اسٹرائیک فورس کی تشکیل شامل ہے جو بین الاقوامی منظم جرائم پر قابو پانے کے لیے کام کرے گی۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اقلیتی حکومت نے کہا ہے کہ وہ آئندہ چھ سالوں کے دوران سرحدی سلامتی کے لیے 909 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ اس منصوبے میں خاص طور پر فینٹانل، غیر قانونی نقل مکانی اور منظم جرائم کو روکنے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی۔