وفاقی وزیر خزانہ نے مڈل مین کو مہنگائی کا ذمہ دارقراردیدیا
اسلام آباد :وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں کمی مڈل مین کے کردار کی وجہ سے ممکن نہیں ہو پا رہی۔ وزیر خزانہ نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں اہم پیش رفت جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کا اعزاز ہمیں دس سال بعد حاصل ہوا ہے، جب کہ ترسیلات زر میں 35 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ ترسیلات زر 35 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، جب کہ برآمدات کے شعبے میں بھی مثبت رجحان جاری ہے۔ وزیر خزانہ نے مہنگائی میں کمی کو بھی نمایاں کامیابی قرار دیا اور کہا کہ مہنگائی کی شرح ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے مسلسل پانچویں بار پالیسی ریٹ میں کمی کی ہے، جو اب 13 فیصد تک آ گیا ہے۔ ان کے مطابق یہ کمی معیشت کی بہتری کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے اور کاروباری طبقے کے اعتماد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ای سی سی کے حالیہ اجلاس میں مہنگائی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تھا اور قیمتوں میں کمی کو ایجنڈے میں سرفہرست رکھا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ معاشی بہتری کا یہ سفر مسلسل جاری رہے گا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ عام آدمی تک معاشی بہتری کے اثرات کیوں نہیں پہنچ رہے۔ وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ مرغی اور دالوں کی قیمتیں مڈل مین کے غیر ضروری کردار کی وجہ سے کم نہیں ہو پا رہیں، حالانکہ دنیا بھر میں ان کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس صورتحال کی نگرانی جاری رکھیں گے۔