بھیک دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں بھیک مانگنے والوں کے خلاف حکام نے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ پہلے ہی بھیک مانگنے پر پابندی عائد کر چکی ہے، اور اب بھکاریوں کو بھیک دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ یکم جنوری 2025 سے جو شخص بھکاریوں کو بھیک دیتا ہوا پایا جائے گا، اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
اندور کو بھکاریوں سے پاک کرنے کی یہ مہم شہر میں سماجی نظم و ضبط کو بحال کرنے اور بھکاریوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ اس حوالے سے دسمبر کے آخر تک عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک شعور بیداری مہم چلائی جائے گی۔ یہ قوانین یکم جنوری سے نافذ ہوں گے اور جو کوئی بھی بھیک دینے کی کوشش کرے گا، اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اندور کے ضلع کلکٹر اشیش سنگھ نے کہا کہ بھیک مانگنے والوں کی مدد کرنے کی بجائے انہیں بازآبادکاری مراکز میں منتقل کیا جائے گا، جہاں انہیں زندگی کو بہتر بنانے کے نئے مواقع ملیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھیک دینے والے افراد شہر میں اس مسئلے کو بڑھاوا دیتے ہیں اور اس سے نمٹنے کے لیے عوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔
یہ اقدامات نہ صرف اندور کو بھکاریوں سے آزاد کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، بلکہ بھکاریوں کو بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی ہیں تاکہ وہ معاشرتی بہبود کا حصہ بن سکیں۔