مصنوعی ذہانت سے اسلام آباد کی سڑک کو خون میں لت پت دکھا کر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا:وفاقی وزیر اطلاعات
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے اسلام آباد کی سڑک کو خون میں لت پت دکھا کر جھوٹا بیانیہ بنایا۔ اگر ان کا بیانیہ سچا ہوتا تو ان کے تمام اعداد و شمار ایک جیسے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اموات کے حوالے سے جھوٹا پراپیگنڈا کیا، مگر ان کے اعداد و شمار میں فرق ہے۔ اگر وہ سچ بول رہے ہوتے تو پارٹی کا ہر فرد ایک جیسا بیان دیتا۔ حکومت نے خیرسگالی کا پیغام دیا، لیکن اسے کمزوری سمجھا گیا۔
عطا اللہ تارڑ نے ملتان کے قاسم باغ جلسے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس جلسے میں بھگدڑ مچنے سے پی ٹی آئی کے 8 سے 10 کارکن جاں بحق ہوئے، لیکن کیا ان کے گھر تعزیت کے لیے کوئی گیا؟ کنٹینر پر روزانہ الزام تراشی اور گالم گلوچ کی سیاست کی جاتی تھی۔ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی روایت قائم کی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بھی ٹرین مارچ اور بڑے جلسے کیے، لیکن کبھی کسی کو توڑ پھوڑ پر نہیں اکسایا۔وہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو بھی احترام سے ‘‘خان صاحب‘‘ پکارتے تھے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور اپنی ہی صفوں کے لوگوں کو نہیں بخشا گیا۔ انہوں نے شہزاد اکبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت ہی خبردار کیا تھا کہ یہ لوگ بھاگ جائیں گے، اور آج وہی لوگ غائب ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست میں تکبر اور غرور تھا۔ ان کے دور میں اپوزیشن رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا، جس کی وجہ سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے بینچ خالی رہے۔
انہوں نے حکومت کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا فوکس معیشت کی بہتری پر ہے۔ آج شرح سود کم ہو کر 13 فیصد پر آچکی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ عام آدمی کو غربت اور مہنگائی سے نجات دلانا ہمارا اہم فرض ہے۔