آئی ایم ایف سے کتنی شرح سود پر قرضہ لیا گیا؟ حکومتی انکشافات
اسلام آباد: حکومت کی قرضوں پر شرائط اور سود کی تفصیلات سامنے آگئیں۔حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر غیر ملکی اداروں سے حاصل کردہ قرضوں پر شرح سود اور ادائیگی کی شرائط کی تفصیلات جاری کر دی ہیں، جس میں بلند سود کی شرحوں کا انکشاف ہوا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کا قرض 5 فیصد کی شرح سود پر حاصل کیا۔ اس میں 3.37 فیصد ایس ڈی آر ریٹ، 1 فیصد مارجن، اور 50 بیسز پوائنٹس سروس چارجز شامل ہیں۔ یہ قرض 10 سال کی مدت میں 12 اقساط میں واپس کرنا ہوگا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ چینی بینکوں، بشمول چائنا ڈیویلپمنٹ بینک اور انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا، سے 7 سے 8 فیصد سود پر قرض لیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ای سی او ٹریڈ اینڈ ڈیویلپمنٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں سے بھی قرضے لیے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اجلاس میں کہا کہ مہنگے قرضے لینے کا تاثر درست نہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ کمرشل بینکوں سے قرض اپنی شرائط پر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کر لیا گیا ہے، اور کمیٹی کو ہر اقدام سے آگاہ رکھا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے انٹرنیشنل کیپٹل مارکیٹ سے رجوع کرنے اور رواں مالی سال میں پانڈا بانڈز کے اجراء کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ صنعتی اشاریوں میں بہتری آ رہی ہے، جبکہ گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 49 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔