وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کو جو کچھ ہوا، وہ 9 مئی ٹو تھا۔انہوں نے سیالکوٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں ترقی کا سفر جاری ہے،تحریک انصاف کی حکومت میں پی آئی اے برباد ہوئی ، پی ٹی آئی دور حکومت میں پی ٹی آئی کیخلاف باتیں کی گئیں ، حکومت منزلیں عبور کرکے معیشت کو بحال کررہی ہے۔
وفاقی وزیر نے ڈی چوک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کہا تھا ڈی چوک پر نہیں آنے دیں گے، تحریک انصاف والے میدان چھوڑ کر بھاگے۔دنیا کی تاریخ میں اس طرح بھاگنے کی مثال نہیں ملے گی۔بشریٰ بی بی علی امین گنڈا پور کے ساتھ فرار ہوئیں ، علی امین گنڈا پور نے بڑی مشکل سے جان چھڑائی ، یہ یہاڑوں کو عبور کرکے فرار ہوئے ہیں۔لطیف کھوسہ نے کہا 278 لوگ مارے گئے ،پی ٹی آئی کا ہر رہنما ہلاکتوں کے حوالے سے مختلف نمبرز بتا رہا ہے۔آج تک کسی جنازے کی ویڈیو سامنے نہیں آئی، کوئی ایسا ثبوت سامنے نہیں آیا جس سے ثابت ہو خونریزی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ڈی چوک کے متبادل جگہ فراہم کرنے کی آفر دی جسے عمران خان نے تسلیم کیا، لیکن ہجوم دیکھ کر بشری بی بی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئیں، انہوں نے کہا ہم ڈی چوک ہی جائیں گے۔