پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین ڈی چوک پر پہنچ چکے ہیں۔کسی بھی کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے مزید سخت اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔میڈیا ذرائع کے مطابق صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پابندیاں مزید سخت کی جا سکتی ہیں۔ملک بھر میں احتجاجی تحریک کے دم توڑنے کے لیے مختلف سخت اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق موبائل انٹرنیٹ سروس کو مزید کنٹرول کرنے پر غور جاری ہے،موبائل ڈیٹا کے بعد وائی فائی کو بھی کنٹرول کرنے کا امکان ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے موبائل انٹرنیٹ سروسز مزید کنٹرول رکھی جائیں گی۔مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ مکمل طور پر بھی بند کیا جا سکتا ہے۔کشیدہ صورتحال کو کنٹرول نہ ہوئی توموبائل انٹرنیٹ کے ساتھ موبائل سروس معطل کی جاسکے گی۔اس وقت ڈی چوک اور چائنہ چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔اسلام آباد آنے والے تمام راستے آج بھی بند ہیں۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے جاری احتجاج کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت جاری ہے۔بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر احتجاج کی اگلی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی،اڈیالہ جیل میں جاری ملاقات میں احتجاج کو ختم کرنے سمیت دیگر آپشن پر بھی غور جاری ہے۔