شہد کی مکھی کے زہر سے چھاتی کے کینسر کا علاج ممکن، نئی تحقیق
سرطان جیسے مہلک مرض نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کی زندگیاں چھین لی ہیں، اور سائنسدان اس کے علاج کے لیے ہر روز نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک چونکا دینے والی تحقیق سامنے آئی ہے جس نے امید کی ایک نئی کرن روشن کی ہے۔ اس تحقیق کے مطابق، شہد کی مکھی کا زہر چھاتی کے سرطان کے خلیوں کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
مغربی آسٹریلیا کی یونیورسٹی ہیری پرکنز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں شہد کی مکھیوں اور بھومبلیوں (شہد کی مکھی کی ایک قسم) کے زہر کا گہرا جائزہ لیا گیا۔ محققین نے 312 مختلف مکھیوں کے زہر کو استعمال کرکے سرطان کے خلیات پر اس کے اثرات کو جانچا، اور نتائج حیران کن تھے۔
تحقیق میں پایا گیا کہ شہد کی مکھی کے زہر میں موجود ایک خاص جزو، جسے میلیٹن کہا جاتا ہے، کینسر کے خلیوں کو تیزی سے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ خاص طور پر، یہ زہر ٹرپل نیگیٹیو چھاتی کے کینسر اور HER2 سے متاثرہ چھاتی کے کینسر کے خلاف مؤثر پایا گیا۔ ان دونوں اقسام کے کینسر کا علاج مشکل تصور کیا جاتا ہے، لیکن میلیٹن کی مدد سے امید پیدا ہوئی ہے۔
میلیٹن ایک ایسا جزو ہے جو کینسر کے خلیوں کی جھلیوں کو 60 منٹ کے اندر تباہ کر سکتا ہے، جبکہ صرف 20 منٹ میں کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ اس کے اثرات کینسر کے خلیات کی نقل و حرکت اور ان کی نشوونما کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
ڈاکٹر سیارا ڈفی، جو اس تحقیق کی سربراہی کر رہی تھیں، کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب چھاتی کے کینسر اور عام خلیوں کی مختلف اقسام پر شہد کی مکھی کے زہر کا موازنہ کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ میلیٹن کو مستقبل میں چھوٹے مالیکیولز یا کیموتھراپی کے ساتھ استعمال کرکے سرطان کا مؤثر علاج کیا جا سکتا ہے۔
یہ تجربہ چوہوں پر کیا گیا جس سے ظاہر ہوا کہ کینسر کو کم کرنے میں زہر کے استعمال سے مدد ملی۔ یہ تحقیق سرطان کے علاج کے حوالے سے ایک انقلابی پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔
سرطان جیسے مہلک مرض کے خلاف جنگ میں شہد کی مکھی کا زہر امید کی ایک نئی کرن بن کر ابھر رہا ہے۔ اس دریافت سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں مزید تحقیق اور تجربات کے ذریعے اس زہر کو کینسر کے مریضوں کے لیے مؤثر علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔