پولیس کیخلاف عوامی شکایات کے ازالہ کیلئے نئی کمیٹی قائم
لاہور :وزیراعلیٰ پنجاب نے عوام کی پولیس کے خلاف شکایات کے ازالے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ’’پروونشل پولیس کمپلینٹ اتھارٹی‘‘ کے قیام کے حوالے سے اہم پیش رفت کی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پولیس کمپلینٹ اتھارٹی کے ممبران کے انتخاب کے لیے ایک ہائی پاور کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس کمیٹی کی سربراہی صوبائی وزیر قانون کریں گے، جبکہ سیکرٹری داخلہ پنجاب کمیٹی کے انتظامی سیکرٹری کے فرائض انجام دیں گے۔
کمیٹی کے ممبران میں چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری قانون، آئی جی پنجاب، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ شامل ہوں گے۔ یہ ہائی پاور کمیٹی پولیس کمپلینٹ اتھارٹی کے لیے دیانتدار، باصلاحیت اور قابل ممبران کے انتخاب کے لیے معیار طے کرے گی۔
ترجمان نے کہا کہ "پولیس کمپلینٹ اتھارٹی” کے قیام سے عوامی شکایات کا مؤثر طریقے سے ازالہ ممکن ہو سکے گا۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پولیس آرڈر 2002 کے تحت پولیس کے خلاف سنگین شکایات کے حل کے لیے صوبائی پولیس کمپلینٹ اتھارٹی کا قیام لازمی ہے۔ اس اتھارٹی کو کسی بھی پولیس افسر کے خلاف غفلت، زیادتی یا اختیارات کے ناجائز استعمال پر موصول ہونے والی شکایات پر انکوائری کرنے اور کارروائی کرنے کا اختیار ہوگا۔
اتھارٹی میں ایک چیئرپرسن اور چھ ممبران شامل ہوں گے جبکہ صوبائی سطح پر اتھارٹی کے قیام کے بعد اضلاع کی سطح پر بھی اتھارٹیز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ قوانین کے مطابق، گورنر پنجاب اتھارٹی کے چیئرپرسن کی تعیناتی کریں گے جبکہ باقی چھ ممبران کو پبلک سروس کمیشن منتخب کرے گا۔ قانون کے تحت اتھارٹی کے ممبران کو اپنے شعبوں میں مہارت، علم اور تجربے کا حامل، دیانتدار اور نامور ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
انہی ممبران کے انتخاب کے معیار کو طے کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزیر قانون کی قیادت میں ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس کمیٹی کا پہلا اجلاس اسی ہفتے محکمہ داخلہ میں متوقع ہے۔