تفصیلی فیصلے میں جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم افغان کا اختلافی نوٹ غیر شائستہ قرار
اسلام آباد :سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی ججز کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جس میں جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اختر افغان کے اختلافی نوٹ کو غیر شائستہ قرار دیا گیا ہے۔ اکثریتی ججز کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بھاری دل سے یہ بیان کرنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے دو ساتھی، جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم اختر افغان نے ہمارے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ساتھی ججز کا 3 اگست کا اختلافی نوٹ سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں مناسب نہیں تھا۔ ان ججز نے کہا کہ ہمارا فیصلہ آئین کے مطابق نہیں ہے، اور ان کا یہ عمل سپریم کورٹ کے ججز کے منصب کے منافی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بطور بینچ ممبران، وہ قانونی طور پر حقائق اور قانون سے اختلاف کرنے کا حق رکھتے ہیں، اور ساتھی ججز مختلف رائے دے سکتے ہیں یا دوسرے ججز کی رائے پر کمنٹس کر سکتے ہیں۔ تاہم جس طریقے سے دو ججز نے اختلاف کیا وہ غیر شائستہ اور غیر مناسب تھا۔ عدالت نے مزید کہا کہ جس انداز میں دو ججز نے اختلافی نوٹ دیا وہ نہ صرف غیر شائستہ تھا بلکہ اس میں حدود سے بھی تجاوز کیا گیا۔ زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ ان دو ججز نے 80 کامیاب امیدواروں کو وارننگ بھی جاری کی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔