لبنان بھر میں 500 سے زائد دھماکوں کی نئی لہر ،واکی ٹاکیز اور ریڈیو ٹارگٹ
لبنان میں ایک نئی لہر نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جہاں مختلف مواصلاتی آلات کے دھماکوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ مختلف شہروں، خاص طور پر دارالحکومت بیروت سمیت ملک بھر میں متعدد مقامات پر دھماکے ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں کی وجہ سے اب تک سیکڑوں افراد زخمی ہو چکے ہیں اور جانی و مالی نقصان کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اسرائیل کا ان دھماکوں میں ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جہاں اسرائیلی خفیہ آپریشن کا مقصد حزب اللہ کے ممبران کے زیر استعمال ذاتی ریڈیو (واکی ٹاکی) جیسے آلات کو نشانہ بنانا تھا۔ رپورٹس کے مطابق، یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے کی گئی تھی جس میں ہزاروں ذاتی مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
500 سے زائد دھماکے رپورٹ کیے گئے ہیں، جن میں لپ ٹاپس، واکی ٹاکی، گاڑیوں میں نصب ریڈیو اور دیگر آلات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان دھماکوں کی شدت پہلے سے زیادہ ہے اور اب یہ دھماکے نہ صرف موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں ہو رہے ہیں بلکہ گھروں کے اندر بھی دھماکے ہو رہے ہیں، جس سے بے گناہ شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
لبنان میں اس موجودہ صورت حال سے عام عوام میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ کئی مقامات پر موٹر سائیکلوں، گاڑیوں، اور گھروں میں لگنے والے مواصلاتی آلات اچانک دھماکہ کر رہے ہیں، جس سے آتشزدگی کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق، مواصلاتی آلات جیسے کہ واکی ٹاکی اور کار ریڈیو کو زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ کئی دھماکوں کے بعد گھروں میں آگ بھی بھڑک اُٹھی ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور تجزیہ کار اس واقعے کو اسرائیل کے خفیہ آپریشن کا دوسرا مرحلہ قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد حزب اللہ کے زیر استعمال آلات کو ناکارہ بنانا ہے۔ اس سے پہلے بھی ایسے آپریشنز رپورٹ کیے جا چکے ہیں، لیکن اس بار دھماکوں کی شدت اور پھیلاؤ پہلے سے کہیں زیادہ ہے، جس سے نہ صرف حزب اللہ کے ممبران بلکہ عام شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
بیروت اور دوسرے شہروں میں شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہیں کیونکہ یہ دھماکے اچانک اور بلا تعطل ہو رہے ہیں۔ لبنان کی حکومت اور متعلقہ ادارے اس صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے اس بارے میں کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا، لیکن مختلف بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دھماکے اسرائیل کے ایک خفیہ آپریشن کا حصہ ہیں جس کا مقصد حزب اللہ کی مواصلاتی نظام کو نقصان پہنچانا ہے۔