حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش، 3امریکیوں سمیت 37 ملزمان کو سزائے موت
کنساشا :جمہوریہ کانگو کی فوجی عدالت نے ایک بڑے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 امریکیوں سمیت 37 افراد کو حکومت کا تختہ الٹنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی ہے۔ اس فیصلے نے عالمی سطح پر ایک بڑی بحث کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ سزایافتہ افراد میں غیر ملکی بھی شامل ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، موت کی سزا پانے والوں میں 3 امریکی شہریوں کے علاوہ ایک برطانوی اور ایک بیلجیئم کا شہری بھی شامل ہے۔ ان تمام افراد پر الزام تھا کہ وہ ایک بغاوت کی سازش میں شریک تھے جس کا مقصد کانگو کی حکومت کو غیر مستحکم کرنا اور اقتدار پر قبضہ کرنا تھا۔
فوجی عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بغاوت کے اس سنگین کیس میں ملوث افراد کو سزائے موت دینا ہی واحد ممکنہ سزا ہے، کیونکہ انہوں نے ملک کی سلامتی اور خود مختاری کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ جج کے مطابق، اس بغاوت کے منصوبے میں نہ صرف مقامی افراد بلکہ غیرملکی عناصر بھی شامل تھے جو کانگو کی حکومت کو گرانا چاہتے تھے۔
سزا یافتہ 6 غیرملکیوں کے وکیل نے اس فیصلے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا کانگو میں سزائے موت کی قانونی حیثیت موجود ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے تاکہ ان کے موکلوں کو ایک منصفانہ اور قانونی موقع فراہم کیا جا سکے۔
ملزمان کو فوجی عدالت کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے 5 روز کی مہلت دی گئی ہے، اور غیرملکی شہریوں کے وکیل نے اس مہلت کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔