مقامی سطح پر تیار کردہ پہلی الیکٹرک کار دسمبر 2024 میں مارکیٹ میں آ جائے گی
اسلام آباد :اسلام آباد میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک میں الیکٹرک وہیکلز (بجلی سے چلنے والی گاڑیوں) کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ثابت ہوں گی۔ اس حوالے سے انہوں نے حکومت کے ترجیحی اقدامات کا ذکر کیا اور ہدایت دی کہ الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لئے ایک جامع فنانشل ماڈل تیار کیا جائے۔ مزید برآں، انہوں نے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اس پر مشاورت کرنے کی بھی ہدایت دی۔
وزیر اعظم نے الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری اور فروغ کے حوالے سے نومبر تک ایک جامع پالیسی مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای-وہیکلز کے لائسنسنگ کے ضابطہ کار کو بہتر بنایا جائے تاکہ ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری میں تیزی لائی جا سکے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام وفاقی اور صوبائی اکائیوں کے ساتھ اس حوالے سے مشاورت کا عمل تیز کرنے پر زور دیا گیا تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے شامل کی جا سکے۔
وزیر اعظم نے اسکولوں کے طلباء کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اعلان کیا کہ لیپ ٹاپ اسکیم کی طرز پر سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء کو ای-موٹر بائیکس فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں کے لیے صرف الیکٹرک موٹر بائیکس خریدی جائیں گی تاکہ قومی خزانے کی مزید بچت ہو سکے۔
وزیر اعظم نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (CDA) کو ہدایت دی کہ اسلام آباد میں بجلی سے چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ایک جامع پلان ترتیب دیا جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ موٹرویز، قومی شاہراہ 5، 65 اور 70 پر الیکٹرک گاڑیوں کے ری چارج اسٹیشنز کو ترجیحی بنیادوں پر نصب کیا جائے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ سال 2022 سے اب تک دو اور تین پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے لئے 49 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کی تیاری کا آغاز ہو چکا ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ چار پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے حوالے سے پہلا لائسنس ستمبر 2024 میں جاری کیا گیا، اور دسمبر 2024 تک پہلی مقامی تیار کردہ الیکٹرک کار مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔