ملک بھر میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے اسکول سے محروم: وزارت تعلیم کا انکشاف
اسلام آباد: وزارت تعلیم نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر میں دو کروڑ 62 لاکھ 6 ہزار 520 بچے اور بچیاں اسکول جانے سے محروم ہیں۔ یہ انکشاف پاکستان میں بچوں کی تعلیم کے حوالے سے ایک سنگین مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا سامنا مختلف عمر کے بچوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔
وزارت تعلیم کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات کے مطابق 5 سے 9 سال کی عمر کے بچوں کی بڑی تعداد اسکول سے باہر ہے۔ اس عمر کے کل 1 کروڑ 7 لاکھ 74 ہزار 890 بچے اور بچیاں اسکول جانے کے مواقع سے محروم ہیں۔ ان میں 49 لاکھ 72 ہزار 949 لڑکے اور 58 لاکھ 1 ہزار 941 لڑکیاں شامل ہیں۔مزید تفصیلات کے مطابق، 10 سے 12 سال کی عمر کے بچے بھی مڈل اسکول کی تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس عمر کے کل 49 لاکھ 35 ہزار 484 بچے اور بچیاں مڈل تعلیم سے محروم ہیں۔ ان میں 21 لاکھ 6 ہزار 672 لڑکے اور 28 لاکھ 28 ہزار 812 لڑکیاں شامل ہیں، جو مڈل اسکول کی تعلیم سے پیچھے رہ چکی ہیں۔
ہائی اسکول کی تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد بھی تشویشناک ہے۔ وزارت تعلیم کے مطابق، ملک بھر میں 45 لاکھ 45 ہزار 537 طلبہ و طالبات ہائی اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کر رہے۔ ان میں 23 لاکھ 6 ہزار 882 لڑکے اور 22 لاکھ 38 ہزار 655 لڑکیاں شامل ہیں۔ہائر سیکنڈری اسکول کی تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ ملک بھر میں 59 لاکھ 50 ہزار 609 طلبہ و طالبات ہائر سیکنڈری تعلیم سے باہر ہیں۔
ان میں 29 لاکھ 92 ہزار 570 لڑکے اور 29 لاکھ 58 ہزار 49 لڑکیاں شامل ہیں، جو اپنی تعلیم کو مزید جاری نہیں رکھ پا رہے۔یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس بڑی تعداد میں بچوں اور بچیوں کو اسکولوں میں لایا جا سکے اور انہیں معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔ حکومت کو اس سلسلے میں پائیدار اور جامع پالیسیز ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ تعلیمی اداروں کی رسائی کو بہتر بنایا جا سکے اور بچوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔