اپنے الفاظ پر قائم رہنا اور 15 دن میں عمران خان کو جیل سے نکلوانا، خواجہ آصف
اسلام آباد میں منعقدہ ایک بڑے جلسے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا کہ اگر عمران خان کو ایک سے دو ہفتوں میں قانونی طور پر رہا نہ کیا گیا تو وہ خود انہیں جیل سے نکالنے کا اقدام کریں گے۔
جلسے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے علی امین گنڈاپور کی تقریر پر سخت ردعمل دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنے الفاظ پر قائم ہیں تو 15 دن میں عمران خان کو رہا کروانا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کا حوالہ دینا اور پشتونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ کرنے کی دھمکی دینے والے شخص سے اپنے علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
خواجہ آصف نے علی امین گنڈاپور پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے پاس اتنی طاقت ہے تو خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کو کنٹرول کریں، ورنہ یہ مان لیں کہ یہ لوگ دہشت گردوں کے حلیف ہیں۔وزیر دفاع نے علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیا کہ لاہور میں ہونے والے جلسے میں اپنی تقریر میں یہ بھی بتائیں کہ شہباز شریف سے پہلی ملاقات کس کی ہدایت پر کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ عمران خان کے وکلا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کیسز اب ختم ہو چکے ہیں، اور یہ صرف وقت کی بات ہے کہ وہ رہا ہو جائیں۔
دوسری طرف، اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کو جلسہ گاہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی، تاہم تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ پتھراؤ کی وجہ سے ان کے متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔اسلام آباد کے داخلی راستے بند کیے گئے تھے اور شہر میں کنٹینرز لگائے گئے تھے، جس کی وجہ سے جلسے میں پہنچنے والے قافلوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔