8 ستمبر جلسہ کی کامیابی کیلئے پی ٹی آئی کے 3 پلان تیار
اسلام آباد، پشاور:اسلام آباد اور پشاور میں 8 ستمبر کو ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کے سلسلے میں تیاریاں عروج پر ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جلسے کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ مری روڈ اور فیض آباد سمیت دیگر اہم مقامات پر کنٹینرز رکھے جا چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے جلسے میں شامل ہونے والے افراد کے لیے مخصوص راستوں کا تعین کیا ہے تاکہ جلسہ گاہ تک پہنچنے میں آسانی ہو۔
پی ٹی آئی نے جلسے کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تین منصوبے تیار کیے ہیں:پلان اے: جلسہ ہر حال میں اسلام آباد میں ہوگا اور اس کے لیے کارکنوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے لیے خیبر پختونخواہ کی حکومت نے ہدایات جاری کی ہیں۔پلان بی: اگر اسلام آباد کے راستے بند کر دیے گئے تو کارکن متبادل راستوں کا استعمال کریں گے۔ ہر رکن قومی و صوبائی اسمبلی کو 1000 سے 2000 کارکنان کو جلسہ گاہ لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔پلان سی: اگر جلسہ گاہ تک پہنچنے میں مشکلات پیش آئیں تو کارکنوں کو جلسہ کے لیے قریب ترین علاقوں میں پہنچنے کا کہا گیا ہے۔ ایمبولینسز، بلڈوزرز، کرینز اور دیگر ضروری مشینری صوابی پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے خود تمام انتظامات دیکھ رہے ہیں۔ پارٹی نے اپنے کارکنوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ شیلنگ اور آنسو گیس سے بچنے کے لیے پانی، کپڑا، اور نمک اپنے ساتھ رکھیں۔ اس جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا حکومت نے ہر ممکن تیاری کی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے جلسے کے دوران ممکنہ ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ جلسہ گاہ اور اہم مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔