زیر زمین سمندروں سے بھی بڑا پانی کا ذخیرہ دریافت
ماہرین ارضیات نے زمین کی تہہ میں ایک حیرت انگیز اور وسیع پانی کے ذخیرے کا پتہ لگایا ہے جو سمندروں سے بھی بڑا ہے۔ یہ پانی زمین کی سطح سے تقریباً 400 میل نیچے "رنگ ووڈائٹ” نامی ایک چٹان میں پایا جاتا ہے۔ اس دریافت نے سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے کیونکہ یہ ذخیرہ نہ تو ٹھوس ہے، نہ مائع اور نہ گیس، بلکہ یہ ایک چوتھی حالت میں پایا جاتا ہے جسے پلازما کہا جاتا ہے۔
اس پانی کا ذخیرہ ایک غیر روایتی اسپنج جیسی حالت میں مینٹل راک کے اندر موجود ہے، جو کہ رنگ ووڈائٹ کے نام سے جانی جانے والی چٹان میں پایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، رنگ ووڈائٹ کا کرسٹل ڈھانچہ کچھ اس طرح سے بنا ہوا ہے کہ وہ ہائیڈروجن کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور پانی کو اس میں پھنسنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ایک قدرتی اسپنج کی مانند ہے جو پانی کو جذب کرتا ہے اور محفوظ رکھتا ہے۔
سائنسدانوں نے مینٹل راک کے اندر پانی کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے جو زمین پر موجود کسی بھی سمندر سے بڑا ہو سکتا ہے۔ اسٹیو جیکسن، جو کہ ایک ماہر ارضیات ہیں، نے کہا کہ یہ دریافت ہمیں زمین کی ساخت اور اس کے اندر موجود پانی کی فراوانی کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، زمین کی تہہ کے نیچے پایا جانے والا یہ پانی نہ صرف حجم میں بڑا ہے بلکہ اس کی موجودگی زمین کی جغرافیائی تاریخ کو بھی تبدیل کر سکتی ہے۔ یہ پانی ایک نئی اور منفرد حالت میں موجود ہے، جو کہ پلازما کہلاتی ہے، اور یہ حالت اب تک کے سائنسی مطالعے میں زیادہ عام نہیں ہے۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ رنگ ووڈائٹ نامی چٹان کے اندر پانی اس طرح موجود ہے کہ یہ چٹان اسے اپنی سطح کے اندر محفوظ رکھتی ہے۔ یہ انکشاف نہ صرف زمین کے اندرونی حصوں کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھاتا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ زمین کے اندر بہت بڑے پانی کے ذخائر موجود ہیں جو ہماری سوچ سے کہیں زیادہ ہیں۔
سائنسدانوں کی حیران کن دریافت: زیر زمین پانی کے ذخیرے کا انکشاف
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پانی کا ذخیرہ زمین کی سطح کے نیچے چھپا ہوا تھا اور اسے دریافت کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ اس دریافت نے زمین کے اندرونی حصوں کے بارے میں ہماری سمجھ کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔
یہ پانی کا ذخیرہ رنگ ووڈائٹ کے اندر پایا جاتا ہے، جو ایک چٹان ہے اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پانی کو جذب کر کے محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ چٹان ہائیڈروجن کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اور پانی کو پھنسا کر رکھتی ہے۔
یہ دریافت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ زمین کے اندر پانی کے بہت بڑے ذخائر ہو سکتے ہیں جو اب تک ہماری نظر سے اوجھل تھے۔ ماہرین کے مطابق، یہ ذخیرہ زمین پر موجود پانی کے کسی بھی دوسرے ذخیرے سے بڑا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت ہمارے پانی کے وسائل کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرتی ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ زمین کے اندر پانی کے بہت بڑے ذخائر موجود ہو سکتے ہیں۔ یہ پانی پلازما کی حالت میں موجود ہے، جو کہ پانی کی ایک نئی اور منفرد حالت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگ ووڈائٹ ایک قدرتی اسپنج کی مانند ہے جو پانی کو اپنی سطح کے اندر محفوظ رکھتا ہے۔ یہ دریافت زمین کے اندرونی حصوں کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھاتی ہے اور پانی کے نئے ذخائر کی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔