عمران خان جیل میں نوکیا 3300 استعمال کر رہے ہیں: خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جو اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں، وہاں نوکیا 3300 موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے یہ بیان معروف صحافی اور اینکر عاصمہ شیرازی کے پروگرام میں دیا، جس نے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
خواجہ آصف نے اپنی گفتگو میں کہا کہ عمران خان جیل میں تنہائی کا شکار نہیں ہیں بلکہ وہ سارا دن میڈیا سے رابطے میں رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "میں بھی جیل میں رہا ہوں، وہاں انسان خود کو بڑا اکیلا محسوس کرتا ہے، لیکن عمران خان کو یہ احساس نہیں کیونکہ وہ مسلسل میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔
"انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان جیل میں نوکیا 3300 استعمال کر رہے ہیں، جو دنیا کا محفوظ ترین موبائل فون مانا جاتا ہے۔ خواجہ آصف نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ جب وہ جیل میں تھے، تو انہیں گفتگو کرنے کے لیے کوئی نہیں ملتا تھا اور وہ اپنے مشقتی سے باتیں کیا کرتے تھے۔یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عمران خان کو اڈیالہ جیل میں قید ہوئے ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔
انہیں 5 اگست 2023 کو توشہ خانے کے کیس میں سزا سنائی گئی تھی۔ جیل ذرائع کے مطابق عمران خان اپنی قید کے دن ایکسرسائز بائیک پر ورزش، مطالعہ، اور غور و فکر میں گزارتے ہیں۔جون 2023 میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں عمران خان کے جیل کمرے کی تصاویر بھی پیش کی تھیں، جن میں دیکھا گیا تھا کہ انہیں تمام ضروری سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جن میں ایئر کولر، ٹی وی، ورزش کا سامان، اور کتابیں شامل ہیں۔
مزید برآں، عمران خان کو جیل میں دو مرتبہ چہل قدمی کی اجازت ہے اور ان کے کمرے کے ساتھ ایک علیحدہ کچن بھی موجود ہے۔جیل ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ عمران خان کو جیل میں ان کی من پسند خوراک فراہم کی جاتی ہے، اور انہیں تین وقت کا کھانا ان کی فرمائش کے مطابق دیا جاتا ہے۔ کھانا تیار کرنے کے لیے دو ماہر باورچیوں کو بھی مقرر کیا گیا ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے کسی رہنما نے عمران خان کے جیل میں موبائل فون استعمال کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس نے اس معاملے کو مزید حساس بنا دیا ہے۔