امریکی نائب صدر کا اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان
واشنگٹن: امریکی نائب صدر اور صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت جاری رکھی جائے گی اور صدر جو بائیڈن کی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی برقرار رہے گی۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کملا ہیرس نے واضح کیا کہ اسرائیل کو اپنی سرزمین اور عوام کے دفاع کا حق حاصل ہے، اور اس مقصد کے لیے امریکا کی جانب سے ہتھیاروں کی سپلائی جاری رکھی جائے گی۔کملا ہیرس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کے حق دفاع سے فرق نہیں پڑتا لیکن وہ یہ کیسے استعمال کرتا ہے، اس سے فرق پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے دفاعی اقدامات کے طریقہ کار پر اختلاف ہوسکتا ہے اور ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اسرائیل اس حق کو کیسے استعمال کرتا ہے۔
کملا ہیرس نے حالیہ غزہ جنگ میں ہونے والے جانی نقصان پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالات نہایت تکلیف دہ ہیں اور وہاں امن مذاکرات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ضروری ہے، تاکہ امن قائم ہوسکے اور انسانی بحران میں کمی آئے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ غزہ جنگ میں بہت سارے بے گناہ فلسطینی جان سے گئے اور صورتحال نازک ہے۔
کملا ہیرس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بجائے اسے مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم کیا جاسکے۔کملا ہیرس کے اس بیان کو بین الاقوامی سطح پر مختلف انداز میں دیکھا جا رہا ہے۔ ایک طرف جہاں انہوں نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کی بات کی، وہیں انہوں نے فلسطینیوں کے حقوق اور جنگ بندی کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ اس متوازن پالیسی کا مقصد خطے میں استحکام لانا ہے۔