مالی مشکلات میں گھری پاکستان ہاکی ٹیم کی ادھار پر چین روانگی
اسلام آباد: پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کو ایک بار پھر مالی مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث قومی ہاکی ٹیم ایشین چیمپیئنز ٹرافی 2024 میں شرکت کے لیے چین ادھار پر ٹکٹس خرید کر روانہ ہوئی۔ اس مشکل صورتحال نے پاکستان ہاکی کی موجودہ حالت زار کو نمایاں کیا ہے، جہاں ماضی کی عظمت اور کامیابیاں اب مالی مشکلات کے سائے میں چھپتی نظر آتی ہیں۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق حسین بگٹی نے تصدیق کی کہ ٹیم کا سکواڈ چین کی ایک ہوائی کمپنی سے ادھار ٹکٹس پر روانہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ بیرون ملک جانے کے لیے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث ٹیم کو اس طرح کے اقدامات کرنے پڑے ہوں۔ طارق بگٹی نے مزید کہا کہ ٹیم کے میچز چین میں 8 سے 17 ستمبر کے درمیان ہوں گے، اور وقت سے پہلے روانگی کا مقصد تھا کہ کھلاڑی وہاں جا کر خود کو مقابلوں کے لیے تیار کر سکیں۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ٹیم کے سفری اخراجات، ویزا فیس اور رہائش کی رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر بیوروکریٹک رکاوٹوں کے باعث یہ ادائیگیاں بروقت نہ ہو سکیں۔ بگٹی کے مطابق، انہوں نے حکومت سے مدد طلب کی تھی، اور پریزیڈینٹ ہاؤس سے مثبت جواب بھی ملا، لیکن بیوروکریسی کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔
پی ٹی وی کی سپورٹس اینکر روہا ندیم نے سوشل میڈیا پر ٹیم کی ادھار پر سفر کی صورتحال پر روشنی ڈالی اور ماضی کی یاد دہانی کرائی جب پاکستان نے صرف چار ماہ قبل اذلان شاہ کپ میں رنر اپ کی حیثیت سے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ مئی 2024 میں اذلان شاہ کپ میں جاپان کے خلاف فائنل میں پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی کو بے حد سراہا گیا تھا۔
پاکستان ہاکی کی ماضی کی کامیابیوں کو یاد کرتے ہوئے، پاکستان نے آخری بار اذلان شاہ کپ 2003 میں جرمنی کے خلاف فائنل جیتا تھا۔ 2011 کے اذلان شاہ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف فائنل میں پاکستان کو شکست ہوئی، جبکہ 2022 میں پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق حسین بگٹی نے کہا کہ ٹیم کی تیاری کے لیے کیمپ لگایا گیا تھا اور حکومت سے رابطے کیے گئے تھے، مگر جب ٹیم کی روانگی کا وقت آیا تو دو دن پہلے بتایا گیا کہ ٹیم کو اپنے وسائل سے بھیجنا ہوگا، اور بعد میں پیسے ادا کیے جائیں گے۔