شہباز شریف عہدہ چھوڑتے ہی مسنگ پرسن ہو جائیں گے:عمران خان
راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کئی اہم معاملات پر کھل کر بات کی۔ عمران خان نے کہا کہ اگر ان کا پلان بی بن گیا تو شہباز شریف عہدے سے اترتے ہی مسنگ پرسن ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے کسی بھی رکن کو منظر عام پر آنے کا نہیں کہا اور اس حوالے سے چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
عمران خان نے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں اور اغواء کے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جیلوں سے ڈر نہیں لگتا، لیکن ہمارے بندے اغواء کر لیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اکرم کو بھی اغواء کر لیا گیا ہے اور پولیس نے اسے غلط بیانی سے لڑکی کے ساتھ بھاگ جانے کا معاملہ بنا دیا ہے، جب کہ سب جانتے ہیں کہ اکرم کو کس نے اغواء کیا۔
عمران خان نے افغان حکومت کے کردار پر بھی بات کی اور کہا کہ ٹی ٹی پی کی دہشت گردی افغان حکومت کے تعاون کے بغیر ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور کچے کے علاقوں میں دہشت گردی کا خاتمہ منتخب نمائندوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں اور بلوچستان کے عوام کا ریاست مخالف ہونا ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔
عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت بدحالی کا شکار ہے، کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، حکومت قرضوں پر قرضے لے رہی ہے، اور ملکی آمدنی میں کمی کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگی ناممکن ہوتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانا چاہتے تھے، لیکن باجوہ، الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
عمران خان نے فائز عیسیٰ کے رخصت ہوتے ہی چار حلقے کھولنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں حکومت گر جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر کو ہونے والے جلسے کو کسی صورت منسوخ نہیں کریں گے اور کارکنان سے اپیل کی کہ جلسے میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں۔