بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کا غصہ بڑھ گیا، سروے رپورٹ
اسلام آباد: اپسوس پاکستان نے حال ہی میں جاری کردہ کنزیومر کانفیڈنس سروے رپورٹ میں بتایا ہے کہ بجلی کے نرخوں اور ٹیکسوں میں اضافے کے سبب پاکستانیوں کی پریشانی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق، مہنگائی اور بیروزگاری پر پاکستانیوں کی تشویش میں کمی آئی ہے، لیکن بجلی اور ٹیکسوں کے مسائل نے عوام کی فکر میں اضافہ کیا ہے۔
پچھلے سروے کی نسبت، مہنگائی پر پریشانی کا اظہار کرنے والے افراد کی شرح 34 فیصد سے کم ہو کر 33 فیصد تک آگئی ہے۔ اسی طرح، بیروزگاری پر تشویش کی شرح میں 8 فیصد کمی آئی ہے، جو کہ اب 18 فیصد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستانیوں کی تشویش میں تھوڑی بہت کمی آئی ہے، لیکن بجلی اور ٹیکسوں کے معاملات نے ان کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
سروے کے مطابق، بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر پریشان پاکستانیوں کی شرح میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ اب 11 فیصد ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہیں، اور یہ مسئلہ عوام کی تشویش میں نمایاں اضافہ کا باعث بنا ہے۔
ٹیکسوں میں اضافے پر عوام کی تشویش بھی بڑھ گئی ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق، ٹیکسوں میں اضافے پر پریشانی کی شرح 6 فیصد اضافے کے بعد 9 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس اضافے نے شہریوں کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے، جو کہ ان کی روزمرہ کی زندگی پر براہ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق، ملکی سمت کو درست سمجھنے والے پاکستانیوں کی شرح میں بھی کمی آئی ہے۔ یہ شرح 18 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے، جو کہ عوام کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ کمی اس بات کا اشارہ ہے کہ عوام ملکی امور پر غیر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔