چوہے میں نئی دریافت، ‘Y’ کروموسوم کے بغیر بھی مردوں کی پیدائش ممکن
دنیا میں مردوں کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھتے رہے ہیں، خاص طور پر وائے کروموسوم کے خاتمے کی پیشگوئیوں کے بعد۔ وائے کروموسوم وہ کروموسوم ہے جو مردوں کی جنس کی تعیین کرتا ہے اور یہ خاص طور پر باپ سے بیٹے کو منتقل ہوتا ہے۔ ایکس کروموسوم کے مقابلے میں وائے کروموسوم چھوٹا ہوتا ہے اور اس میں کم جینز موجود ہیں۔
تحقیقی رپورٹس نے اشارہ دیا ہے کہ وائے کروموسوم میں موجود جینز کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے، جس سے یہ خدشہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کروموسوم مکمل طور پر غائب ہو سکتا ہے۔ جینیات کی پروفیسر جینیفر اے مارشل گریوز نے بتایا کہ گزشتہ 30 کروڑ سالوں میں وائے کروموسوم نے اپنی 1438 جینز میں سے 1393 جینز کھو دی ہیں اور آئندہ ایک کروڑ سالوں میں آخری 45 جینز بھی ختم ہو جائیں گی۔
لیکن نئی تحقیق نے اس مسئلے کا ممکنہ حل پیش کیا ہے۔ نیشنل اکیڈمی آف سائنس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، جاپان کے اسپائینی ریٹس (چوہوں کی ایک قسم) میں وائے کروموسوم کے ختم ہونے کے بعد ایک نیا کروموسوم ابھرا ہے جو وائے کروموسوم کی طرح جنس کی تعیین کرتا ہے۔ یہ نیا کروموسوم کروموسوم نمبر 9 پر پایا جاتا ہے اور اس کی موجودگی نے مردوں کی نسل کی بقا کی امید کو مزید مضبوط کیا ہے۔
ہوکّائیدو یونیورسٹی کے محقق آساتو کوروئیوا نے بھی اس تحقیق کی تصدیق کی ہے کہ اسپائینی ریٹس میں وائے کروموسوم کی جگہ ایک نیا کروموسوم لے رہا ہے، جو وائے کروموسوم کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ اس تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ ممالیہ جانور، بشمول انسان، وائے کروموسوم کے خاتمے کی صورت میں ایک نئے جنس تعین کرنے والے کروموسوم کو پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ نئی دریافت اس بات کا اشارہ ہے کہ اگر وائے کروموسوم کبھی بھی مکمل طور پر غائب ہو جائے، تو نئی جینیاتی تبدیلیاں مردوں کی پیدائش کے سلسلے کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ تحقیق مردوں کی بقا کے حوالے سے امید کی کرن ثابت ہوئی ہے اور اس نے وائے کروموسوم کے خاتمے کی پیشگوئیوں کو چیلنج کیا ہے۔