پاکستان کو ملنے والی بیرونی مالی معاونت میں نمایاں کمی
اسلام آباد:پاکستان کو بیرونی مالی معاونت میں نمایاں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ملک کی مالی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔ جولائی کے مہینے میں پاکستان کو صرف 436 ملین ڈالرز کی بیرونی مالی معاونت حاصل ہوئی، جو کہ حکومت کے 19.21 ارب ڈالر کے سالانہ ہدف کا صرف 2.2 فیصد بنتی ہے۔ یہ اعداد و شمار اقتصادی امور ڈویژن کی جاری کردہ دستاویزات میں سامنے آئے ہیں۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں پاکستان کو 2.89 ارب ڈالر کا قرض ملا تھا، جس کے مقابلے میں اس سال کی معاونت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ جولائی میں سب سے زیادہ معاونت نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے ملی، جس کے تحت 127.7 ملین ڈالرز حاصل ہوئے۔ عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کو 201 ملین ڈالرز کا قرض فراہم کیا، جبکہ مختلف ممالک سے پاکستان کو 107.6 ملین ڈالرز موصول ہوئے۔
چین نے پاکستان کو 96.76 ملین ڈالرز کا قرض فراہم کیا، جبکہ جرمنی اور سعودی عرب نے بالترتیب 3.5 ملین اور 2.69 ملین ڈالرز دیے۔ عالمی بینک نے پاکستان کو 111.88 ملین ڈالرز کا قرض فراہم کیا، اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے 54 ملین ڈالرز سے زائد کی معاونت کی۔
دستاویزات کے مطابق پاکستان کو ایک کروڑ ڈالر سے زائد کی گرانٹ بھی حاصل ہوئی، جس میں سب سے زیادہ حصہ امریکہ کا تھا، جس نے 4.42 ملین ڈالرز کی گرانٹ فراہم کی۔ مجموعی طور پر، پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 425.9 ملین ڈالرز کا قرض فراہم کیا گیا۔