حزب اللہ کے راکٹ اور ڈرون حملے اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ، حالات کشیدہ
بیروت: لبنان کی مسلح تنظیم حزب اللہ نے اپنے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے ردعمل میں اسرائیل پر بھرپور حملہ کرتے ہوئے سینکڑوں راکٹس اور ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے بعد اسرائیلی حکومت نے فوری طور پر 2 روزہ ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کردی اور بین الاقوامی پروازیں بھی معطل کر دی گئیں۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ 320 راکٹس اور 100 سے زائد دھماکا خیز ڈرونز سے اسرائیل کے فوجی تنصیبات اور دفاعی نظام ’آئرن ڈوم‘ کو نشانہ بنایا گیا۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے قریبی ساتھی فواد شکر کی شہادت کے بدلے میں کیے گئے ان حملوں کو تنظیم نے "محض ایک ابتدا” قرار دیا ہے اور مزید حملوں کی دھمکی دی گئی ہے۔
حزب اللہ کے حملوں کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ کے راکٹ لانچر سائٹس پر حملہ کیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، ان حملوں میں ہزاروں راکٹس کو تباہ کر دیا گیا جو کہ پرواز کے لیے تیار تھے۔ اسرائیل کے مطابق ان کارروائیوں میں حزب اللہ کو بڑا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ان حملوں کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر 2 روزہ ایمرجنسی نافذ کی اور عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی تل ابیب میں بین الاقوامی پروازیں بھی معطل کر دی گئی تھیں، جو کہ بعد میں بحال کردی گئیں۔پس منظریہ حملے اسرائیل کے 30 جولائی کو حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر کو نشانہ بنا کر شہید کرنے کے بعد کیے گئے ہیں۔ فواد شکر حزب اللہ کے لیے ایک اہم شخصیت تھے اور ان کی شہادت کے بعد حزب اللہ کی جانب سے یہ ردعمل متوقع تھا۔